فیکٹ چیک: طیب اردوغان نے نہیں کیا کشمیر اور عمران خان کو لے کر یہ بیان، گمراہ کن دعوی ہو رہا وائرل
وشواس نیوز نے اس بیان کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ اردوغان نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ سال 2019 کے ترکی کے زبان کے ویڈیو کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں دئے گئے اردو سب ٹائٹل کا ترجمہ بھی فرضی ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Aug 20, 2022 at 03:26 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ترکی کے صدر طیب اردوغان کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں انہیں ترکی زبان میں بات کرتےہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتےہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ طیب اردوغان نے کشمیر اور عمران خان کو لے کر اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکہ کے کہنے پر عمران خان نے کشمیر کو مودی کو تحفہ میں دے دیا ہے۔
جب وشواس نیوز نے اس بیان کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ اردوغان نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ سال 2019 کے ترکی کے زبان کے ویڈیو کو غلط ترجمہ کے ساتھ گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے 21 سیکنڈ کے طیب اردوغان کے اس ویڈیو کو شیئر کیا، اس ویڈیو میں وہ ترکی زبان میں بیان دے رہے ہیں وہیں پوسٹ کے ساتھ اردو سب ٹائٹل بھی ہے جس میں لکھا ہے، ’کشمیر کا سودہ کیا گیا مگر ہم اپنے مسلمان بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ پاکستان نے ٹرمپ کے ساتھ مل کر مودی کو خوش کرنے کی کوشش کی عمران خان پاکستان کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے کیپشن میں لکھا ہے، ’عمران خان نے امریکہ کے کہنے پر مودی کو کشمیر تحفہ میں دیا دیا عمران خان پاکستان کا سب سے بڑا دشمن ہے: طیب اردگان‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ میں وائرل ویڈیو کو اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو سے بیان سے متعلق خبر 6 اگست 2019 کو ترکی ویب سائٹ اے اے ڈاٹ کام ڈاٹ ٹی آر پر شائع ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق،’ ترکی کے صدر نے منگل کے روز کہا کہ ترکی پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ جموں اور کشمیر کے علاقے میں ہونے والی “تشویش ناک” پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ منگل کو “مثبت” فون پر بات چیت ہوئی اور انقرہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی امید میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے رابطہ کرے گا‘۔ مکمل خبر یہاں دیکھیں۔
مزید پڑتال کئے جانے پر ہمیں یہی 21 سیکنڈ کا وائرل ویڈیو ایک نیوز ایجنسی کے یوٹیوب چینل پر ملا۔ 14 اگست 2019 کو یہاں ویڈیو کو اپ لوڈ کیا گیا ہے اور ساتھ میں انگریزی سب ٹائٹل بھی نظر آئے۔ ترجمہ کے مطابق، اردوغان نے کہا، ’ہم روزانہ کشمیر میں تشویشناک پیش رفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ کل میری پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت ہوئی اور ہم ہندوستانی وزیر اعظم مودی سے بات کرکے تناؤ کم کرنے کے لیے بھی کام کریں گے‘۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے یہی ویڈیو ترکی کے فوٹو صحافی یاسین اکگل سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی اردوغان وائرل ویڈیو میں ترکی زبان میں کیا بول رہے ہیں۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ اس ویڈیو اردوغان کہہ رہے ہیں، ’ہم کشمیر کے واقعات کو تشویش کے ساتھ دیکھتے ہیں۔ کل میری وزیر اعظم پاکستان سے اچھی فون کال ہوئی۔ ہندوستان کے وزیر اعظم سے بات کریں گے‘۔
اسی وائرل ویڈیو کو ہم نے اے ایف پی کے ترکی کے فوٹو صحافی اوزان کوسے کے ساتھ بھی شیئر کیا اور انہوں نے بھی ہمیں یہی بتایا کہ اردوغان اس ویڈیو میں یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ کشمیر کے حالات پر نظر بنائے ہیں اور اسی سلسلہ میں ان کی بات پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے ہوئی اور وہ جلد ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی بات کریں گے۔
ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف ’وکیل الشرق ھونڈائی پارٹس‘ کا تعلق پاکستان کے پنجاب سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس بیان کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ اردوغان نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ سال 2019 کے ترکی کے زبان کے ویڈیو کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں دئے گئے اردو سب ٹائٹل کا ترجمہ بھی فرضی ہے۔
- Claim Review : دعوی کیا جا رہا ہے کہ طیب اردوغان نے کشمیر اور عمران خان کو لے کر اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکہ کے کہنے پر عمران خان نے کشمیر کو مودی کو تحفہ میں دے دیا ہے
- Claimed By : وکیل الشرق ھونڈائی پارٹس
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔