فیکٹ چیک: طارق فتح کو کناڈا سے نہیں نکالا ہے، پولیس اہلکاروں سے مذاق کی یہ تصویر پرانی ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل پوسٹ کا دعویٰ فرضی پایا۔ طارق فتح کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور یہ وائرل ہو رہی تصویر 2009 کی ہے گزشتہ روز کی نہیں۔ یہ تصویر مذاق کے دوران کھینچی گئی تھی۔
- By: Umam Noor
- Published: Jan 16, 2020 at 06:39 PM
- Updated: Jan 16, 2020 at 06:46 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر مصنف اور صحافی طارق فتح کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں دو پولیس نوجوانوں نے پکڑا ہوا ہے۔ تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کناڈا کی پولیس نے طارق فتح کو تشدد بھڑکانے کی وجہ سے پیٹا اور انہیں کناڈا سے باہر نکال دیا۔
وشواس نیوز نے اس دعویٰ کی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر 2009 کی ہے اور تصویر کے ساتھ کیا جا رہا دعویٰ بالکل فرضی ہے۔ یہ تصویر ایک مذاق کے طور پر کھینچی گئی تھی۔
کیا ہو رہا ہے وائرل؟
سوشل میڈیا پر طارق فتح کی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہیں کناڈا کی پولیس نے پیٹا اور کناڈا سےباہر نکال دیا ہے۔ اس تصویر کے ساتھ ڈسکرپشن لکھا گیا ہے: ’’کناڈا میں نفرت پھیلانے کی وجہ سے کناڈا پولیس نے پاکستانی شہری طارق فتاح کی جم کر پٹائی کی، ساتھ ہی ملک سے باہر بھگا دیا‘‘۔
پڑتال
اس تصویر کی پڑتال کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے اس تصویر کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر طارق فتح کے فیس بک پیج پر اپ لوڈیڈ ملی۔ یہ تصویر اپریل 2009 کو اپلوڈ کی گئی تھی۔ اس تصویر کے ساتھ ڈسکرپشن میں لکھا گیا تھا
It took two police chiefs to nab me. Chief Bill Blair of Toronto and Chief Armand Lebarge of the York Region — in Warsaw, Poland.
اردو ترجمہ کے مطابق، ’’مجھے پکڑنے کے لئے دو پولیس چیف کی ضرورت پڑی۔ ٹورنٹو کے چیف بلیئر اور یارک کے چیف امریندر لیبارج-وارس، پولینڈ میں‘‘۔
اس پوسٹ سے یہ تو واضح ہوا کہ وائرل تصویر گزشتہ روز کی تو بالکل نہیں ہے۔
طارق فتح ایک بڑے مصنف ہیں۔ اگر ان کو کناڈا سے نکالا جاتا اور کناڈا پولیس کے ذریعہ پیٹا جاتا تو یہ خبر عالمی میڈیا کوور کرتا، اسلئے ہم نے اپنی پڑتا کے اگلے مرحلہ میں نیوز سرچ کا سہارا لیا۔ ہمیں کہیں بھی ایسی کوئی خبر نہیں ملی جس میں ایسا دعویٰ کیا گیا ہو کہ طارق فتح کو کناڈا سے نکال دیا گیا ہے۔
اب ہم نے اس معاملہ میں تصدیق کے لئے طارق فتح سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ای میل کے ذریعہ جواب دیتے ہوئے بتایا کہ یہ وائرل ہو رہا دعویٰ فرضی ہے۔ یہ تصویر صرف ایک مذاق کے طور پر کھینچی گئی تھی۔ میں گزشتہ روز میں اپنی ویب سیریز ’واٹ دا فتح‘ کے لئے دہلی آیا ہوں اور فروری میں واپس کناڈا چلا جاؤں گا‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کی جانب سے گزشتہ روز سے متعدد سی اے اے سے متعلق پوسٹ شیئر کی گئی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل پوسٹ کا دعویٰ فرضی پایا۔ طارق فتح کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور یہ وائرل ہو رہی تصویر 2009 کی ہے گزشتہ روز کی نہیں۔ یہ تصویر مذاق کے دوران کھینچی گئی تھی۔
- Claim Review : कनाडा मैं नफरत फ़ैलाने के कारण कनाडा पुलिस ने पाकिस्तानी नागरिक तारिक फतेह की जम कर कुटाई की, साथ ही देश से बाहर भागा दिया,
- Claimed By : Fb User- Md Zahirul Islam
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔