فیکٹ چیک: فکس نہیں ’ایف ٹی ایکس‘ کا ایڈ لگا تھا ہندوستان بنام افغانسان میچ میں، وائرل تصویر ایڈیٹڈ ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پیا کہ یہ تصویر ایڈیٹڈ ہے۔ باؤنڈری پر لگے کمپنی کے بورڈ پر فکس نہیں بلکہ ’ایف ٹی ایکس‘ لکھا تھا۔
- By: Umam Noor
- Published: Nov 13, 2021 at 05:30 PM
- Updated: Nov 13, 2021 at 06:03 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر کرکٹ کے میدان کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں باؤنڈری پر لگے کمپنی کے ایڈ میں ’فکس‘ لکھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اس تصویر کو اصل سمجھتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں اور یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ٹی وی ہندوستان بنام افغانسان میچ کے دوران کی ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پیا کہ یہ تصویر ایڈیٹڈ ہے۔ باؤنڈری پر لگے کمپنی کے بورڈ پر فکس نہیں بلکہ ’ایف ٹی ایکس‘ لکھا تھا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے ایڈیٹڈ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’
’Well “Played” Afghanistan but whot was that behaviour’
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر میں دی گئی چھوٹی چھوٹی چیزوں کو غور سے دیکھا۔ تصویر میں باؤنڈری پر دئے گئے کمپنی ایڈ میں ایف آئی ایکس یعنی فکس لکھا ہے اور ساتھ میں ایک کمپنی کا لوگو بنا ہوا ہے۔ وہیں اسکور کارڈ بھی دیکھا جا سکتا ہے، جس میں ہندوستان کی بیٹنگ کے ساتھ 25رن زیرو آوٹ کے ساتھ لکھا ہوا ہے۔
اب ہمنے پڑتال شروع کی اور سب سے پہلے آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل) کے فیس بک پیج پر گئے اور وہاں سے ہندوستان بنما افغانستان کے ٹی 20 میچ کے ویڈیو کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں 4نومبر کو شیئر کی ہوئی ایک چھوٹی ویڈیو کلپ ملی، جو اسی میچ کے دوران کی تھی۔ اور اس ویڈیو کلپ میں ہم اسی 25-0 تک پہنچے جس کے اسکرین شاٹ کو وائرل کیا جا رہا ہے۔ ہمیں یہاں ویڈیو میں وائرل تصویر جیسی ایڈ والی باؤنڈری دکھی۔ لیکن یہاں صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ باؤنڈری کے ایڈ پر فکس نہیں بلکہ، ’ایف ٹی ایکس‘ لکھا ہوا تھا۔
نیچے وائرل اور اصل تصویر کے درمیان کا موازنہ دیکھ سکتے ہیں۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل پر ایف ٹی ایکس سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں آئی سی سی کرکٹ کی ویب سائٹ پر 13 اکتوبر 2021کو شائع ہوا ایک آرٹیکل ملا جس میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ایف ٹی ایکس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ساتھ عالمی شراکت داری کا اعلان کیا‘۔ مکمل خبر یہاں دیکھی۔
پڑتال کے آخری مرحلہ میں ہم نے ہمارے ساتھ دینک جاگرن میں اپسورٹس کو کوور کرنے والے صحافی ابھیشیک تریپاٹھی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ایک ایڈورزمینٹ ہے کسی کمپنی کا۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ پیج پاکستان کے کراچی سے چلایا جاتا ہے اور اس پیج کو 76ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پیا کہ یہ تصویر ایڈیٹڈ ہے۔ باؤنڈری پر لگے کمپنی کے بورڈ پر فکس نہیں بلکہ ’ایف ٹی ایکس‘ لکھا تھا۔
- Claim Review : ’Well
- Claimed By : Office Memes for young Professionals
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔