وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ کشمیر کے نام سے جس تصویر کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ اصل میں سویڈن کے لیکسلے کی ہے جسے سویڈن کے فوٹوگرافر نے مارچ 2019 میں کھینچا تھا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر برف میں ڈھکے پیڑوں کی خوبصورت تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ صارفین تصویر کو کشمیر کا بتاتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر کشمیر کی نہیں بلکہ سویڈن کے لکسیلے کی ہے جسے مارچ 2019 میں لارس نام کے فوٹو گرافر نے کھینچا تھا۔
ٹویٹر صارف ’جمیل کیانی‘ نے برف میں ڈھکے پیڑوں کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ،’’کشمیر میں برفباری کے بعد طلوع آفتاب کا منظر‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمارے ہاتھ متعدد نتائج لگے۔
ان نتائج میں ہمیں ریڈٹ ڈاٹ کام پر شیئر کی گئی یہی وائرل تصویر ملی۔ صارف نے اسے سویڈن کے لکسیلے کا بتاتے ہوئے شیئر کیا ہے۔ ریڈٹ پر شیئر کی گئی اس پوسٹ کے کامینٹ سیکشن کو جب ہم نے چیک کیا وہاں ہمیں ’بیجیز‘ نام کے صارف کی جانب سے کیا گیا ایک کامینٹ ملا جس میں انہوں نے اس تصویر کے حوالے سے لکھا ہوا تھا
‘‘Photo by @larslarsas on IG’’
اب ہم نے انسٹاگرام پر ایٹ لارسلارساز کو سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ سویڈن کے ایک فوٹو گرافر کا اکاؤنٹ لگا۔ اکاؤنٹ کے بائیو میں لکھا تھا
‘‘Pictures are my own and there’ll be mostly landscape’’.
اس پروفائل پر ہمیں وائرل کی جا رہی تصویر کی طرح متعدد سن فوکسڈ تصاویر بھی ملی۔
مارچ 2019 کو مذکورہ پروفائل پر شیئر کی ہوئی ہمیں اصل تصویر ملی، جسے شیئر کرتے ہوئے فوٹوگرافر نے لکسیلےکا بتایا ہے۔
وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے تصویر کو کھنچنے والے فوٹوگرافر لارسا سے رابطہ کیا، اور وائرل کی جا رہی پوسٹ ترجمہ کے ساتھ انہیں بھیجی۔ جس پر انہوں نے ہمیں بتایا کہ ’’یہ تصویر میں نے لکسیلے میں اپنے گھر کے پیچھے مارچ 2019 میں میں کھینچی تھی اور یہ انٹاگرام پر بھی شیئر کی تھی‘‘۔
پوسٹ کو فرضی دعوے کے ستھ شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف جمیل کیانی کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ صارف کو 72 لوگ فالوو کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مارچ 2019 میں صارف نے ٹویٹر جوائین کیا ہے۔ اور اس پروفائل پر زیادہ تر شیر و شاعری کو ٹویٹ کیا جاتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ کشمیر کے نام سے جس تصویر کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ اصل میں سویڈن کے لیکسلے کی ہے جسے سویڈن کے فوٹوگرافر نے مارچ 2019 میں کھینچا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں