فیکٹ چیک: بس میں پتھربازی کے اس ویڈیو کا سی اے اے احتجاجی مظاہرے سے نہیں ہے کوئی تعلق، 2018 کا ہے ویڈیو

نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میں ہوئے مظاہرے سے متعلق متعدد ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی ضمن میں ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بس کے اندر بچوں اور خواتین کو ڈری ہوئی حالت میں بس کے فرش پر بیٹھے دیکا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ان کی بس پر پتھراؤ ہو رہا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو گزشتہ روز سی اے اے کی مخالفت میں ہوئے احتجاجی مظاہرے کے دوران برہم ہوئی بھیڑ کی کرتوت ہے۔ ہم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ یہ ویڈیو اصل میں جنوری 2018 کا ہے جب فلم پدماوت کی مخالفت میں گروگرام میں برہم بھیڑ نے جی ڈی گونئنکا ورلڈ اسکول کی بس پر پتھروں سے حملہ کیا تھا۔

دعویٰ

سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو میں بس کے فرش پر بچوں اور خواتین کو ڈری ہوئی حالت میں بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کا آرکایئو ورژن یہاں دیکھیں۔ ویڈیو میں ان کی بس میں پتھراؤ ہو رہا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے
“Shame on this CAA Citizenship Amendment Act Protestors Shame on those who support this protestors Shame Shame Shame. See the Violence by this Protestors against CAB #CAA and NRC how they pettling stone on School bus see how School Childrens are fearing But still Liberals Congress and Bollywood duffers call it peaceful protest. Today this Delhi School bus if CAA and NRC is not applied then this can be your childrens school bus let us clean our Nation Inflatators #ISupportCAA”

فیکٹ چیک

اس پوسٹ کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے سب سے پہلے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اور اس ویڈیو کے کی فریمس نکالے۔ پھر ہم نے ان کی فریمس کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ’اوٹ لک انڈیا ڈاٹ کام کی 24 جنوری 2018 کو شائع ایک خبر ملی جس میں اس ویڈیو کے اسکرین گریبس تھے۔ خبر کے مطابق، یہ معاملہ 2018 کا ہے جب فلم پدماوت کے خلاف گروگرام میں کرنی سینا حامیوں نے جی ڈی گوئنکا ورلڈ اسکول کی بس پر پتھروں سے حملہ کیا تھا۔

ہمیں یہ پورا ویڈیو ’اد ٹائمس آف انڈیا‘ کے یو ٹیوب چینل پر بھی ملا۔ اس ویڈیو کو بھی 24 جنوری 2018 کو ہی اپ لوڈ کیا گیا تھا اور اس ویڈیو میں بھی یہی معلومات دی گئی تھی کہ ویڈیو 2018 کا ہے جب فلم پدماوت کے خلاف گروگارم میں کرنی سینا حامیوں نے جی ڈی گوئنکا ورلڈ اسکول کی بس پر پتھروں سے بس پر حملہ کیا تھا۔

ہم نے تصدیق کے لئے ڈی جی گوئنکا ورلڈ اسکول کے کمیونیکیشن اینڈ آئی ٹی ہیڈ دیوین پرتاپ سے بات کی۔ دیوین نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو 2018 کا ہے اور اسے انہیں کے اسکول کی ایک اساتذہ نے شوٹ کیا تھا، جب اسکول کی بس پر 2018 میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں نے حملہ کیا تھا۔

اس کے بعد ہم نے گوگرام کے پولیس پی آر او اجت شیام کمار سے بات کی، جنہوں نے اس معاملہ کی تصدیق کی۔

اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر کئی لوگ شیئر کر رہے ہیں۔ انہیں میں سے ایک ہیں گئشم کونڈیا۔ اس صارف کو 1901 صارفین فالوو کرتے ہیں۔ علاوہ آمیں اس پروفائل سے ایک خاصل آئڈیولاجی کی جانب متوجہ خبریں شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: ہم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ یہ ویڈیو اصل میں جنوری 2018 کا ہے، جب فلم پدماوت کی مخالفت میں گروگرام میں برہم بھیڑ نے جی ڈی گوئنکا ورلڈ اسکول کی بس پر پتھروں سے حملہ کیا تھا۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts