X
X

فیکٹ چیک: خواتین پر پانی پھینکنے کا یہ ویڈیو کشمیر کا نہیں بلکہ سری لنکا کا پرانا ویڈیو ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ کشمیر کا نہیں بلکہ سری لنکا کا ایک پرانا ویڈیو ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Dec 6, 2021 at 06:31 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا اکثر کشمیر کو لے مشرق وسط سے گمراہیت پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کبھی کشمیر کی بتاتے ہوئے فرضی ویڈیو اور گمراہن کن تصاویر وائرل ہو جاتی ہیں۔ اسی ظمن میں ہم نے پایا کہ ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک جس میں متعدد برقع پہنے خواتین پر کچھ لوگوں کو پانی پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے یہ صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ کشمیر کا ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ کشمیر کا نہیں بلکہ سری لنکا کا ایک پرانا ویڈیو ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’. #مقبوضہ کشمیر 🥺 #کشمیرتباد 🥺 #مسلم کشمیر کو بچاؤ . اللہ کے سوا نہ طاقت ہے نہ طاقت ہے #مددکشمیر‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے فریمس نکال کر انہیں گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ’لنکا سن نیوز‘ نام کے ایک میڈیا فیس بک پیج پر ملا۔ یہاں ویڈیو کو 24 فروری 2019کو اپ لوڈ کرتے ہوئے اسے سری لنکا کی ایسٹر یونی ورسٹی میں ہوئی خواتین کی رینگنگ کا بتایا گیا ہے۔ ویڈیو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال آگے بڑھائی اور ہمیں یہ اسی ویڈیو سے متعلق معلومات سری لنکا کی ایک ویب سائٹ پر ملی۔ یہاں ویڈیو کے ایک فریم کو خبر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ خبر میں دی گئی جانکاری کےمطابق، سری لنکا کی ایسٹر یونی ورسٹی کے طلبا نے وہیں پڑھنے والی طالبات پر پانی پکٹنگ کلچر مناتے ہوئے پانی پھینکا۔مکمل خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

وائرل ویڈیو کو کشمیر سے جوڑتے ہوہے شیئر کیا جا رہا ہے اور ہم نے اس کی تصدیق کے لئے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں جموں و کشمیربیرو چیف نیون نواز سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو کشمیر کا نہیں ہے اور نا ہی یہاں ایسا کوئی معاملہ پیش آیا ہے۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کے ذریعہ اس سے قبل بھی کشمیر کے نام پر فرضی ویڈیو شیئر کئے جا چکے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ کشمیر کا نہیں بلکہ سری لنکا کا ایک پرانا ویڈیو ہے۔

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later