وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو چین میں بنے شاپنگ مال کا نہیں بلکہ جنوبی کوریہ کے انسپائر انٹرٹینمینٹ ریزارٹ کا ہے۔ اس ویڈیو کا چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل رہا ہے جس میں عمارت کے اندر بنی دیوار پر ڈجیٹل افیکٹس کو ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو چین کا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو چین میں بنے شاپنگ مال کا نہیں بلکہ جنوبی کوریہ کے انسپائر انٹرٹینمینٹ ریزارٹ کا ہے۔ اس ویڈیو کا چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’چین کا شاپنگ مال گاہک پریشان خریداری کریں یا چھت دیکھیں‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریمز کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، جنوبی کوریا میں انسپائر انٹرٹینمنٹ ریزورٹ میں ڈجیٹل افیکٹس۔
اسی بنیاد پر ہم نے گوگل پر انسپائر انٹرنیمیٹ ریزارٹ سرچ کیا۔ سرچ میں ہم مذکورہ ریزارٹ کے انسٹاگرام ہینڈل پر پہنچے اور ہاں وہمیں اسی وائرل ویڈیو کے ہوبہو منظر والی متعدد ویڈیو یہاں اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں پر دی گئی معلومات کے مطابق یہ ڈجیٹل انٹرٹینمینٹ اسٹریٹ ’ارورا‘ ہے جو الٹرا ہائی کوالیٹی ایل اے ڈیز سے تیار کی گئی ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے جنوبی کوریہ کے صحافی جیحوں لی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو جنوبی کوریہ کا ہی ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو چین میں بنے شاپنگ مال کا نہیں بلکہ جنوبی کوریہ کے انسپائر انٹرٹینمینٹ ریزارٹ کا ہے۔ اس ویڈیو کا چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں