فیکٹ چیک: فلم کے سین کو سچ مان کر لوگ کر رہے ہیں وائرل، فرضی ہے پوسٹ
وشواس نیوز کی جانچ میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ ایک فلم کے منظر کو سچ مان کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
- By: Ashish Maharishi
- Published: Sep 29, 2020 at 05:46 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ فیس بک، ٹویٹر اور واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر کے بہانے ملک کے آئی پی ایس اور آئی اے ایس افسران پر سوال کھڑا کیا جا رہا ہے۔ تصویر میں مبینہ طور پر تین پولیس کے اعلی افرسان کو ایک لیڈر کے سامنے جھکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اسے سچ مان کر لگا تار وائرل کر رہےہیں۔
وشواس نیوز نے وائرل تصویر کی جانچ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ سال 2011 میں آئی ایک فلم کے منظر کو اب کچھ لوگ وائرل کر رہے ہیں۔ ہماری جانچ میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف ’محمد سونو علی‘ نے ایک تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا: ’’مجھے نہیں معلوم یہ فوٹو کہاں کی ہے پر جو یہ بیان کر رہی ہے وہ سمجھنے میں کافی ہے۔ بہت سے لوگ یہ شور کر رہےہیں کہ فلاں آئی پی ایس ہو گیا آئی اے ایس ہو گیا۔ یہ منظر سب کی پول کھول رہا ہے۔ آزاد ہندوستان پر یہ کالک ہے‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
پڑتال
وشواس نیوز نے سب سے پہلے پوسٹ کو گوگل رورس امیج میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ ہمیں کوئی موئی ڈاٹ کام پر ’کیا یہی سچ ہے‘ نام کی فلم کے ریوی میں وائرل تصویر ملی۔ 30 دسمبر 2011 کو پبلش ریویو سے ہمیں پتہ چلا کہ وائرل تصویر دراصل ایک فلم کا منظر ہے۔ فلم کو وائی پی سنگھ نے بنایا تھا۔
پڑتال کے دوران ہم نے فلم کا نام گوگل میں سرچ کیا۔ ہمیں آئی ایم ڈی بی سے پتہ چلا کہ ’کیا یہی سچ ہے سال 2011 میں ریلیز ہوئی تھی۔ فلم کے مصنف اور ہدایت کار وائی پی سنگھ ہیں۔
مزید معلومات کے لئے ہم نے وائی پی سنگھ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل تصویر ان کی فلم ’کیا یہی سچ ہے‘ کا ایک منظر ہے۔ انہوں نے ہیں اپنی پوری فلم کا یوٹیوب لنک بھیجا۔ ویڈیو کے 1:48 گھنٹے پر ہمیں وہی منظر ملا، جس کا تصویر کو اب وائرل کیا جا رہا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ ایک فلم کے منظر کو سچ مان کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : ۔ تصویر میں مبینہ طور پر تین پولیس کے علی افرسان کو ایک لیڈر کے سامنے جھکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اسے سچ مان کر لگا تار وائرل کر رہےہیں
- Claimed By : Muhammad Sonu Ali
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔