وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا سانپ اصل نہیں بلکہ روس کے ایک فنکار کی تخلیق ہے۔ فنکار ویسلی سلونو نے وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے وائرل دعوی کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اسے ربرس سے بنایا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل کی جا رہی تصویر میں مبینہ طور پر ایک کالے لمبے سانپ کو دیکھ سکتے ہیں جس نے بندوق نگلی ہوئی ہے۔ اب اس کو روس کا ایک واقعہ بتاتے ہوئے شیئر کیا جا رہا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ روس میں ایک سانپ نے اے کے 47 بندوق کو نگل لی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا مبینہ سانپ اصل نہیں بلکہ روس کے ایک فنکار کی تخلیق ہے۔ فنکار ویسلی سلونو نے وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے وائرل دعوی کی تردید کرتے کی اور بتایا کہ انہوں نے اسے ربر سے بنایا ہے۔
فیس بک صارف ’عبد العزیز عیسا‘ نے ایک سانپ کی تصویر کو اپلوڈ کیا جس میں سانپ بندوق کو نگلے ہوئے نظر آرہا ہے۔ پوسٹ نے کیپشن میں لکھا،’’روس میں ایک سانپ نے اے کے 47 بندوق کو بگل لیا ہے۔ کیا بہادر سانپ ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں آرٹسی ڈاٹ نیٹ نام کی ویب سائٹ ملی جس میں ہوبہو وائرل تصویر نظر آئی۔ ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق فنکار ویسلی سلونو نے اس کی تخلیق کی ہے۔ اور اسے ربر سے بنایا گیا ہے۔
اپنی مزید سرچ میں ہم نے ویسلی سلونو کو سرچ کیا اور ہمیں ان کے انسٹا گرام ہینڈل پر بھی یہ تصویر 21اگست 2019 کو شیئر ہوئی ملی۔
ہمیں ڈان نیوز ڈاٹ کام پر 27 اکتوبر 2012 کو فنکار ویسلی سلونو کے ورکس سے منسلک ایک خبر بھی ملی۔ جس میں بتایا گیا کہ،’’روسی فنکار ویسلی سلونو نے 68 فلائے واٹرس کی تخلیق کیں، جن میں نامور سیاستدانوں، تاریخی کرداروں اور جدید مشہور شخصیات کی تصاویر پیش کی گئیں، جو نمائش کے لئے 26 اکتوبر 2012 کو کھولی گئیں‘‘۔ مکمل آرٹیکل یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
پڑتال کے آخری مرحلہ میں وشواس نیوز نے فنکار ویسلی سلونو سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی جس پر انہوں نے ہمیں بتیا کہ، یہ سانپ اص نہیں بلکہ ربس سے بنایا گیا ہے۔ اس کی تخلیق میں نے کی ہے۔
پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’عبد العزیز عیسا‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق گھانا سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا سانپ اصل نہیں بلکہ روس کے ایک فنکار کی تخلیق ہے۔ فنکار ویسلی سلونو نے وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے وائرل دعوی کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اسے ربرس سے بنایا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں