وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ رویش کمار کے نام سے شاہین باغ کی تصویر والی وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ تصویر میں رویش کمار نہیں، بلکہ مظاہرے پر بیٹھیں شکیلا بیگم ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ شاہین باغ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف چل رہے مظاہرے کے درمیان ایک فرضی پوسٹ تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں خاتون کو منہ پر پٹی باندھے دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا میں کچھ صارفین اس خاتون کی تصویر کو ’این ڈی ٹی وی انڈیا‘ ہندی کے ایڈیٹر رویش کمار کے نام پر وائرل کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز نے جب وائرل پوسٹ کی پڑتال کی تو یہ جھوٹی ثابت ہوئی۔ دراصل جس تصویر کو رویش کمار کی بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے، وہ شاہین باغ میں مظاہرے پر پہنچی ایک خاتون کی ہے۔
فیس بک صارف ’منیش ہری ہر پرساد چوبے‘ نے 18 فروری کو ایک خاتون کی تصویر کو اپنے اکاونٹ پر اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا: ’’شاہین باغ سے آئی ہے یہ تصویر…غور سے دیکھئے کہیں یہ رویش کمار تو نہیں؟؟ رویش سے ایسی امید نہیں تھی‘‘۔
ہم نے پایا کہ اس تصویر کو متعدد صارفین فرضی دعویٰ کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز نے سب سے پہلے رویش کمار کے نام پر وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں ٹائم 8 ڈاٹ ان نام کی ویب سائٹ پر موجود ایک خبر ملی۔ اس خبر میں اصل تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ خبر 18 فروری 2020 کو شائع کی گئی تھی۔
خبر کے آخر میں تصویر کے لئے شاہین باغ آفیشیئل کو کریڈٹ دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہم نے ایٹ شاہین باغ آف 1 پر جاکر اصل تصویر کو سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں 11 فروری 2020 کو اپ لوڈ کی گئی دو تصاویر ملیں۔
ان تصاویر میں ایک تصویر وہی تھی، جو اب رویش کمار کے نام سے وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر کے ساتھ جو ٹویٹ کیا گیا تھا: ’’جامعہ اور تغلق آباد میں دہلی پولیس کے تشدد اور ظلم کے خلاف شاہین باغ کے لوگ پورے دن خاموش مظاہرہ کر رہے ہیں۔ مائیک اور اسپیکر نہیں چلےگا۔ ظلم کے خلاف ہم خاموش طریقہ سے اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔ آپ سبھی اپنے پوسٹر اور سیاہ پٹی کے ساتھ آئیں‘‘۔
اس پورے معاملہ میں رویش کمار کہتے ہیں کہ تصویر ان کی نہیں، بلکہ شکیلا بیگم کی ہے۔ یہ کام آئی ٹی سیل کا ہے۔
پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم رویش کمار کے فیس بک پیج پر گئے۔ وہاں ہمیں 19 فروری کو کی گئی رویش کمار کی ایک پوسٹ ملی۔ اس میں انہوں نے وائرل تصویر کا راز بتاتے ہوئے لکھا: ’’گزشتہ روز ایک خاتون کو لے کر افواہ اڑائی گئی کہ رویش کمار ہے۔ جو چہرہ پر پٹی باندھ کر شاہین باغ میں بیٹھا ہے۔ یہ سارے کام سبھی اسمائلی لگا کر تو کبھی سوالیہ نشان لگا کرکئے جاتے ہیں۔ جب متعدد ذرائع سے پہلے تصویر آئی تو پتہ کرنے کا من کیا۔ کیوں کہ اسے کئی ہینڈل سے شیئر کیا گیا ہے۔ ذہنی طور سے غلام ہو چکے کئی لوگ میری پوسٹ کے کمینٹ میں اس تصویر کو پوسٹ کرنے لگے ہیں۔ منے بھارتی کو کافی مشقت کرنی پڑ گئی۔ آخر پتہ لگا کہ جس تصویر کو رویش کمار بتایا جا رہا ہے وہ شکیلا بیگم کی ہے۔ جو وہیں کے محلہ میں رہتی ہیں‘‘۔
رویش کمار کی مکمل پوسٹ پر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے ایک مخصوص آئڈیولاجی کی جانب متوجہ پوسٹ کو شیئر کیا جاتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ رویش کمار کے نام سے شاہین باغ کی تصویر والی وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ تصویر میں رویش کمار نہیں، بلکہ مظاہرے پر بیٹھیں شکیلا بیگم ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں