فیکٹ چیک: تھائی اسمائل فلائٹ میں ہندوستانیوں کے درمیان ہوئی لڑائی کے ویڈیو کو پاکستان کے لیڈر کی پٹائی کا بتاتے ہوئے کیا جا رہا وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ معاملہ بینگکاک اور بھارت کی فلائٹ کے درمیان ہوا تھا۔ اور اس معاملہ میں ملوث لوگ ہندوستانی تھے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص کو کچھ لوگ فلائٹ کے اندر پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ ہوائی جہاز میں پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان لوگوں کے غصہ کا شکار بن گئے اور لوگوں نے ان کی پٹائی کر دی۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ معاملہ بینگکاک اور بھارت کی فلائٹ کے درمیان ہوا تھا۔ اور اس معاملہ میں ملوث لوگ ہندوستانی تھے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ مکافات عملہوائی جہاز میں پی ٹی آئی ایم این اے فہیم خان لوگوں کے عتاب کا شکار بن گئے بھرپور پٹائی یوتھیے عنقریب روڈ رستے اور چوراہوں میں ذلیل ھوں گے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ 29 دسمبر 2022 کو شائع ہوئی خبر میں وائرل ویڈیو کے اسکرین گریب سے ملا۔ خبر میں دی گئ معلومات کے مطابق، ’بینگکاک سے کولکاتہ آرہی تھائی اسمائل ایئرویز کی فلائٹ میں مسافرین کے درمیان لڑائی ہو گئی۔ ایک مسافر دوسرے سے سیٹ کو لے کر لڑتا ہے اور دونوں میں کہاسنی ہو جاتی ہے جس کے بعد دونوں ہاتھاپائی کرنے لگ کاتے ہیں‘۔

ڈیلی او کی ویب سائٹ پر اسی معاملہ سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق 26 دسمبر کو تھائی اسمائل فلائٹ میں ہوئے لڑائی میں شامل دونوں ہی مسافرین ہندوستانی ہیں۔

اے این آئی پر ہمیں اسی معاملہ سے متعلق ٹویٹ ملا۔ ٹویٹ میں بتایا گیا کہ 26دسمبر کو تھائی اسمائل ایئرویز کی فلائٹ میں ہوئی لڑائی پر فلائٹ نے رپورٹ دیتے ہوئے بتایا کہ پیسنجر 37 سی نے سیفٹی ہدایات کو ماننے سے انکار کیا تھا جس کے سبب لڑائی ہوئی۔

مزید تصدیق کے لئے بیورو آف سول ایوی ایشن سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار حسن سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ اس فلائٹ میں جن مسافرین کی لڑائی ہوئی وہ ہندوستانی تھے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تلعق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ معاملہ بینگکاک اور بھارت کی فلائٹ کے درمیان ہوا تھا۔ اور اس معاملہ میں ملوث لوگ ہندوستانی تھے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts