وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ کشمیر کے ترال میں چیتے کے حملہ کا گزشتہ روز کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔ اونتی پورا کے ایس ایس پی طاہر سلیم نے بھی اس خبر کو فرضی بتایا ہے۔ علاوہ ازیں پوسٹ کے ساتھ استعمال کی گئی تصویر 2013 کیلی فورنیا کی ٹرینگ کے دوران کی ہے۔ اور تصویر کو ایڈیٹ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ٹائگر کو ایک شخص پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں شخص زخمی ہے۔ وائرل پوسٹ میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ ترال میں چیتے نے2 لوگوں کو مار ڈالا ہے۔
وشواس نیوز نے وائرل کی جا رہی پوسٹ کی پڑتال کی اور ہم نے پایا کہ کشمیر کے ترال میں چیتے کے ذریعہ دو لوگوں کے مارے جانے کا گزشتہ روز کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔ اونتی پورا کے ایس ایس پی طاہر سلیم نے بھی تصدیق کرتے ہوئے اس خبر کو فرضی بتایا ہے۔ علاوہ ازیں پوسٹ کے ساتھ استعمال کی گئی تصویر 2013 کیلی فورنیا کی ٹرینگ کے دوران کی ہے۔ اور تصویر کو ایڈیٹ کر اس میں خون اور ٹرینر کو زخمی دکھایا گیا ہے۔
فیس بک صارف تفظل بشیر نے کشمیر گلستان نیوز کے گروپ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں ایک ٹائگر کو ایک شخص کو کاٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں چیتا شخص کے ایک ہاتھ کو زخمی کرتے ہوئے نظر آرہا ہے اور دوسرا ہاتھ کنارے کٹا ہوئا پڑا ہے۔ پوسٹ میں دعوی کیا گیا ہے، ’ ترال میں چیتے نے 2 لوگوں کو مار ڈالا‘۔
ہم نے پایا کہ اس فرضی پوسٹ کو اب تک 934 صارفین شیئر کر چکے ہیں۔
پڑتال کے آغاز کے لئے ہم نے سب سے پہلے پوسٹ کی ساتھ وائرل کی جا رہی تصویر کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ اور ہمارے ہاتھ متعدد قابل اعتماد ادارہ کی جانب سے شائع کی گئی خبر لگی۔ ہم ڈیلی میل یوکے ڈاٹ کو پر گئے۔ 26 جون 2013 کو شائع کی گئی خبر میں ہمیں وائرل تصویر سے ملتی جلتی دیگر متعدد تصاویر نظر آئیں۔ خبر میں بتایا گیا کہ ٹرینررینڈی ملر اور ٹائگر ایڈن کی ڈرامٹک تصاویر، جس میں باگھن کھیل کھیل میں ٹرینر کے ساتھ لڑتی ہوئی دکھ رہی ہے۔ خبر میں دی گئی مذید تفصیل کے مطابق رینڈی ملر کیلی فورنیا میں فلموں کے لئے جانوروں کو ٹرینگ دیتے ہیں۔ 45 سالہ رینڈی ٹائگر ایڈن کو بچپن سے فیک اٹیک کی ٹرینگ دے رہے ہیں۔
خبر میں آگے ہمیں ایک تصویر ملی جو ہوبہو وائرل کی جا رہی تصویر سے ملتی جلتی ہے۔ تصویرکے ساتھ دی گئی تفصیل میں بتایا گیا کہ ٹائگر ملر کو نقصان پہنچاتا ہوا نظر آتا ہے لیکن وہ ایسا کرتا نہیں اور ملراس کی ذر سے باہر آجاتے ہیں۔ ہم نے پایا کہ یہ وائرل کی جا رہی تصویر کی ہی مرر امیج ہے جو اب غلط دعوی کے ساتھ پھیلائی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں تصویر کو ایڈیٹ کر اس میں رینڈی ملر کو زخمی دکھایا گیا ہے۔ حالاںکہ اصل تصویر میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔
متعدد پوانٹس یہ ثابت کرتے ہیں کہ اسی تصویر کو ایڈیٹ کر کے وائرل کیا جا رہا ہے۔
پہلا۔ دونوں تصاویر میں نظر آرہا شخص اور ٹائگر ایک جیسے ہیں۔
دوسرا۔ دونوں ہی تصاویرمیں شخص کی پرچھائی ایک جیسی ہے۔
تیسرا۔ اصل تصویر والے شخص کے باہر والے کے ہاتھ کی انگلیوں کا پوسچر ٹھیک ویسا ہی ہے جیسا وائرل فرضی تصویر والے شخص کے قریب جسم سے الگ ہو چکے ہاتھ کا ہے۔
چوتھا۔ دونوں تصاویر کا منظر ایک جیسا ہے۔
پانچواں۔ دونوں تصاویر میں شخص کے بال لمبے ہیں اور ہووا سے آدھے منہ کو کوور کئے ہوئے ہیں۔
ڈیلی میل پر ہمیں مذکورہ منظر کی ایک ویڈیو بھی ملی۔
اب یہ تو واضح ہو چکا تھا کہ تصویر فرضی ہے حالاںکہ اب ہم نے یہ پتہ لگانے کی کوشش کی کہ کیا گزشتہ روز کشمیر کے ترال چیتے کے حملہ کا کوئی معاملہ پیش آیا ہے۔ متعدد کی ورڈ ڈال کر ہم نے نیوز سرچ کیا لیکن ہمارے ہاتھ ایسی کوئی خبر نہیں لگی۔ تصدیق کے لئے ہم نے ترال اونتی پورا کے ایس ایس پی طاہر سلیم سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ،’’گزشتہ روز ترال یا اونتی پورا میں چیتے کے حملہ جیسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔ وائرل دعوی بالکل فرضی ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو وائرل کرنے والے فیس بک صارف کی تفظل بشیر کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کی جانب سے تصاویر شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال میں پایا کہ کشمیر کے ترال میں چیتے کے حملہ کا گزشتہ روز کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔ اونتی پورا کے ایس ایس پی طاہر سلیم نے بھی اس خبر کو فرضی بتایا ہے۔ علاوہ ازیں پوسٹ کے ساتھ استعمال کی گئی تصویر 2013 کیلی فورنیا کی ٹرینگ کے دوران کی ہے۔ اور تصویر کو ایڈیٹ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں