فیکٹ چیک: پونے کے کووڈ سینٹر کی پرانی تصاویر اب دہلی کے نام پر وائرل

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ پونے میں گزشتہ سال ایک مسجد میں کووڈ سینٹر بنایا گیا تھا۔ اسی وقت کی تصویر کو اب کچھ لوگ دہلی کی بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز (نئی دہلی )۔ سوشل میڈیا پر مسجد میں بنے ایک کووڈ سینٹر کی دو تصاویر کو شیئر کیا جا رہی ہیں۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ حماعت اسلامی ہند نے دہلی میں بنوایا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل تصویر کو لے کر کیا جا رہا دعوی جھوٹا نکلا ہے۔ 2020 میں مہاراشٹرا میں پونے میں ایک مسجد کے اندر بنے کووڈ سینٹر سے جڑی تصویر کو غلط دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف سلیم ہاشمی نے ایک پوسٹ کو وائرل کرتے ہوئے جھوٹ پھیلایا۔ پوسٹ میں دو تصاویر کا ایک کولاج تھا۔ اس کے ساتھ لکھا گیا کہ دہلی : مسجد اشاعت اسلام، جماعت اسلامی ہند، ابل الفضل انکلیو، شاہین باغ، جامعہ نگر، کووڈ مریضوں کی خدمت کے لئے حاضر‘‘۔

وائرل تصویرکو سچ مان کر فیس بک اور ٹویٹر پر کافی تعداد میں وائرل کیا جا رہا ہے۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وائرل تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے وشواس نیوز نے سب سےپہلے پوسٹ کو اسکین کیا۔ اس میں ہمیں اوسف قمر نام کے ایک صارف کا کمینٹ ملا۔ اس نے دعوی کیا کہ تصویر دہلی کی نہیں، پونے کی ہے۔

اسی بنیاد پر ہم نے گوگل میں متعلقہ کی ورڈ کے ذریعہ سے پڑتال کو آگے بڑھایا۔ ہمیں انڈین ایکسپریس کے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو ملا۔ یہ ویڈیو 28 اپریل 2020 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس میں بتایا گیا کہ پونے کی ایک مسجد کو کوارنٹائن سینٹر میں تبدیل کیا۔ یہ مسجد اعظم کیپمس ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ میں ہے۔ ویڈیو میں دکھ رہے بیڈ اور کھڑکیاں ہمیں وائرل پوسٹ جیسی ہی نظر آئی۔ پورا ویڈیو دیکھیں۔

پڑتال کے دوران ہمیں وائرل کولاج میں استعمال کی گئی پہلی اور دوسری تصویر اوون انڈیا کی ویب سائٹ پر ملی۔ 27 اپریل 2020 کو شائع ہوئی خبر میں بتایا گیا، ’پونے کے اعظم کیمپس میں واقع تعلیمی ادارہ کے اندر موجود مسجد کو کووڈ کے مریضوں کے لئے پوری طرح سے کوارنٹائن سینٹر میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ مسجد کی پہلی منزل پر واقع نو ہزار مربع فٹ کے ہال کو جس کوارنٹائن فسیلٹی بنایا گیا ہے، اس میں کوارنٹائن کے کے حساب سے 80 بیڈ لگائے گئے‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

انڈین ایکپریس کے ویڈیو اور اوون انڈیا کی خبر سے یہ بات پوری طرح ثابت ہو گئی کہ وائرل تصویر کا دہلی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ کیا وائرل پوسٹ کے دعوی کے مطابق، دہلی کے شاہین باغ میں جماعت اسلامی ہند کی جانب سے ایسا کچھ کیا گیا ہے۔ اس کے لئے وشواس نیوز نے جماعت اسلامی ہند کے نیشنل اور کمیونیٹی افیئرس کے نیشنل سکریٹری محمد احمد سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ نہ جانے کون ہمارے نام سے فرضی پوسٹ وائرل کر رہے ہیں۔ ہم نے کووڈ سینٹر بنانے کے لئے حکومت سے اجازت مانگی ہے، لیکن وائرل پوسٹ کا جماعت اسلامی ہند سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پڑتال کے آخبر میں وشواس نیوز نے فرضی پوسٹ کرنے والے فیس بک صارف کی جانچ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ صارف یو پی کے محمد آباد کا رہنے والا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ پونے میں گزشتہ سال ایک مسجد میں کووڈ سینٹر بنایا گیا تھا۔ اسی وقت کی تصویر کو اب کچھ لوگ دہلی کی بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts