فیکٹ چیک: مصنف سلمان رشدی ابھی ہیں زیر علاج، موت سے جوڑی خبریں فرضی ہیں

جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ حملہ کے سبب وہ زخمی ہوئے ہیں اور ان کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے وہ ابھی زیر علاج ہیں۔ ان کے انقتال سے متعلق تمام خبریں فرضی ہیں۔

نئی دلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز ایوارڈ یافتہ مصنف سلمان رشدی پر نیو یارک میں ایک سیمینار کے دوران ہوئے حملہ کے بعد سے سوشل میڈیا پر صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ اس حملہ میں سلمان رشدی کا انقتال ہو گیا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ حملہ کے سبب وہ زخمی ہوئے ہیں اور ان کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے وہ ابھی زیر علاج ہیں۔ ان کے انقتال سے متعلق تمام خبریں فرضی ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے 14 اگست کو وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’الحمدللہ، سلمان رشدی ** کی موت مر کے جھنم واصل ھو گیا ھے‘۔

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

نیویارک ٹائمس کی 12 اگست کی خبر کے مطابق، ’مصنف سلمان رشدی پر 12 اگست جمعے کے روز نیویارک کے ایک دور دراز علاقے میں اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا جب وہ ایک ادبی تقریب کے لیے اسٹیج پر تھے اور ان کے خطاب سے پہلے ان کا تعارف کرایا جا رہا تھا۔  رشدی اپنا لیکچر شروع کرنے ہی والے تھے، تبھی ایک شخص سٹیج کی طرف تیزی سے بھاگا اور ان پر چاقو سے تابڑ توڑ حملے کرنے لگا۔ رشدی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایری، پینیسلوانیا کے ایک قریبی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں جمعہ کی سہ پہر ان کی کئی گھنٹے تک سرجری ہوئی۔ رشدی کے ایجنٹ اینڈریو وائلی نے جمعہ کی شام کہا کہ رشدی وینٹی لیٹر پر ہیں اور بول نہیں سکتے‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

دا ویک ڈاٹ ان کی نیوز ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، ’رشدی کی گردن کے سامنے کے دائیں جانب چھریوں کے تین زخم، ان کے پیٹ میں چاقو کے چار زخم، ان کی دائیں آنکھ اور سینے میں پنکچر کا زخم اور دائیں ران پر زخم شامل ہیں۔ وائلی نے پہلے این وائی ٹی کو دیے گئے ایک بیان میں کہا تھا، “خبر اچھی نہیں ہے۔ سلمان کی ایک آنکھ ضائع ہونے کا امکان ہے، ان کا بازو متاثر ہوا ہے اور اس کے جگر کو چھرا گھونپ کر نقصان پہنچا ہے‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

ان کی صحت سے متعلق حالیہ خبروں کو تلاش کرنے پر ہمیں یہ خبر ٹائمس آف انڈیا کی ویب سائٹ پر 18 اگست 2022 کو 4 بجے شائع ہوئی خبر ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق ان کے ایجنٹ ایڈریو ویل کا کہنا ہےکہ رشدی کی صحت میں بہتری ہے اور وہ ریکور کر رہے ہیں۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے نیو یارک کے صحافی جیمس براتا سے رابطہ کیا، اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ ’حملے کے فوراً بعد انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا اور ایک دن بعد وینٹی لیٹر سے ہٹا لیا گیا۔ رشدی کے کچھ دنوں تک صحت یاب ہونے کی امید ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ حملہ کے سبب وہ زخمی ہوئے ہیں اور ان کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے وہ ابھی زیر علاج ہیں۔ ان کے انقتال سے متعلق تمام خبریں فرضی ہیں۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts