وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر پاکستان کے اسلامک اسکالر مولانا طارق جمیل کی نہیں ہے۔ مذکورہ فوٹو 2019 کی پاکستان کے ایک دیگر مولانا آزاد جمیل کے ایکسیڈنٹ کے دوران کی ہے۔ اس کے علاوہ طارق جمیل کا کسی حالیہ سڑک حادثہ میں زخمی ہونے کا دعوی بھی فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک زخمی حالت میں نظر آرہے شخص کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جسے خون سے لتھ پتھ اسٹریچر پر لیٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ مشہور اسکالر مولانا طارق جمیل ہیں جو ایک سڑک حادثہ میں شدید زخمی ہو گئے ہیں۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر پاکستان کے اسلامک اسکالر مولانا طارق جمیل کی نہیں ہے۔ مذکورہ فوٹو 2019 کی پاکستان کے ایک دیگر مولانا آزاد جمیل کے ایکسیڈنٹ کے دوران کی ہے۔ اس کے علاوہ طارق جمیل کا کسی حالیہ سڑک حادثہ میں زخمی ہونے کا دعوی بھی فرضی ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے، ’’مولانا طارق جمیل صاحب ٹریفک حادثے میں شدید زخمی اللّہ پاک خیر کرے ۔۔ سب انکی خیریت اور جلد صحتیابی کیلئے دعا کریں‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کر تے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل نیوز سرچ کیا۔ اگر ایسی کوئی بھی خبر سچ ہوتی تو وہ پاکستان کی میڈیا میں ضرور موجود ہوتی، حالاںکہ ہمیں ایسی ہمیں کسی بھی قابل اعتماد نیوز ویب سائٹ پر ایسی کوئی بھی خبر نہیں ملی۔
اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ مولانا طارق جمیل کے فیس بک اور ایکس ہینڈل کو اسکین کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی وائرل پوسٹ سے متعلق ایک لائیو ویڈیو بیان ملا۔ جس میں ویڈیو میں نظر آرہے شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ، ’’میں مولانا طارق جمیل کے پیج سے لائیو ہوا ہوں، یہ بتانے کے لئے کہ آج دپہر سے کسی نے سوشل میڈیا پر مولانا کے حوالے سے ایکسیڈنٹ کی خبر چلائی ہے جو کہ بالکل غلط اور بےبنیاد ہے…میں سب کو یہ بتایا چاہتا ہوں کہ ایسا کوئی واقعہ، حادثہ پیش نہیں آیا ہے۔۔ مولانا طارق جمیل صاحب بالکل ٹھیک ہیں‘‘۔
وہیں اس پیج پر مولانا طارق جمیل کا آج کا ہی یعنی 27 مارچ کا ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا جس میں انہیں ظاہری طور پر بالکل ٹھیک دیکھا جا سکتا ہے۔
اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ یہ تصویر مولانا طارق جمیل کی نہیں ہے۔ حالاںکہ ہم نے الگ الگ کی ورڈ کے ساتھ نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ایک صارف کی جانب سے شیئر کی ہوئی پوسٹ ملی۔ جس میں دی گئی معولمات مطابق جس شخص کی مولانا طارق جمیل کے حوالے سے تصویر وائرل ہو رہی ہے ان کا نام مولانا آزاد جمیل ہے اور ان کا یہ ایکسیڈنٹ 2019 میں ہوا تھا۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں یہ تصویر تخلیق ٹی وی نام کے ایک یوٹیوب چینل پر 30 مئی 2019 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’مولانا آزاد جمیل کا روڈ ایکسیڈنٹ‘‘۔
یہی تصویر ہمیں ایک فیس بک پیج جروار نيوز پر بھی 30 مئی 2019 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، یہ شخص مولانا آزاد جمیل ہیں۔
ایک یوٹیوب چینل پر ستمبر 2019 کو اپلوڈ ہوئے ویڈیو میں اسی وائرل تصویر والے شخص کو دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں ان کی ناک پر پٹی بھی ہوئی نظر آرہی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کسی حادثہ کا شکار ہوئے تھے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ آزاد جمیل مولانا طارق جمیل کے بیٹے نہیں ہیں، طارق جمیل کے دو بیٹے ہیں، آسف جمیل جن کا کچھ ماہ انقتال ہو چکا ہے اور یوسوف جمیل۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر پاکستان کے اسلامک اسکالر مولانا طارق جمیل کی نہیں ہے۔ مذکورہ فوٹو 2019 کی پاکستان کے ایک دیگر مولانا آزاد جمیل کے ایکسیڈنٹ کے دوران کی ہے۔ اس کے علاوہ طارق جمیل کا کسی حالیہ سڑک حادثہ میں زخمی ہونے کا دعوی بھی فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں