فیکٹ چیک: ذاکر نائک کے مارے جانے کی فرضی خبریں ہو رہیں سوشل میڈیا پر وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ حال ہی میں ممبئی بم دھماکوں کے ملزم داؤد ابراہیم کو مبینہ طور پر پاکستان سے زہر دیے جانے کی خبریں سامنے آنے کے بعد اب سوشل میڈیا پر صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ ذاکر نائیک کو کسی نامعلوم شخص نے قتل کیا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ ذاکر نائک کی موت سے متعلق وائرل ہونے والی تمام خبریں فرضی ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے، فیس بک صارف نے لکھا، “آگیات جی کا بہت شکریہ۔ یہ بھی حل ہو گیا‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے خبریں تلاش کیں لیکن تلاش کرنے پر ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی جو کسی معتبر نیوز ویب سائٹ پر شائع ہوئی ہو۔ تاہم اگر ان خبروں میں ذرا سی بھی سچائی ہوتی تو یہ سرخیوں میں ہوتی۔

تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے، ہم نے ذاکر نائیک کے تصدیق شدہ فیس بک پیج کو اسکین کیا اور ہمیں اس پورے اکاؤنٹ پر ذاکر نائیک کی بہت سی حالیہ ویڈیوز ملی ہیں۔

ذاکر نائیک کی موت سے متعلق خبریں 9 جنوری 2024 سے سوشل میڈیا پر وائرل ہیں تاہم 9 جنوری اور اس کے بعد ذاکر نائیک کے انسٹاگرام اور ایکس (ٹوئٹر) ہینڈلز پر ان کی کئی ویڈیوز بھی پوسٹ کی گئی ہیں۔

ذاکر نائیک سے متعلق ان خبروں کی تصدیق کے لیے ہم نے ملائیشیا کے ٹوئنٹی ٹو 13نیوز کے شریک بانی اور نیشنل پریس کلب آف ملائیشیا کے نائب صدر ہرش دیول سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق کی کہ ذاکر نائیک کی موت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

وائرل پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس پیج کو چار لاکھ سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts