فیکٹ چیک: جنوبی افریقہ کے قومی پھول کو 400 سال میں ایک مرتبہ کھلنے والا نایاب پھول بتا کر کیا جا رہا ہے وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آجکل ایک سفید رنگ کے دو پھولوں کی تصویر کو کافی لوگ شیئر کر رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس پھول کا نام ’مہامیرو پشپم‘ یا ’آریو پو‘ ہے اور یہ پھول ہمالیہ میں 400 سال میں ایک بار دکھائی دیتا ہے اور ابھی یہ پھول کھلا ہوا ہے۔ ہم نے پڑتال میں پایا کہ دعویٰ غلط ہے۔ اصل میں تصویر میں نظر آرہے پھول کا نام پروٹیا سائنارائڈس ہے اور یہ جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور امریکہ میں پایا جاتا ہے۔ یہ پھول سال پھر کھلتا ہے۔

دعویٰ

وائرل پوسٹ میں سفید رنگ کے دو پھولوں کی تصویر اور ڈسکرپشن میں لکھا ہے، ’’یہ ہمالیہ میں پایا جانے والا ایک نایاب پھول ہے اس پھول کا نام ’مہامیرو پشپم‘ یا ’آریو پو‘ ہے اور یہ پھول ہمالیہ میں 400 سال میں ایک بار دکھائی دیتا ہے اور ابھی یہ پھول کھلا ہوا ہے۔ اسے دوبارہ دیکھنے کے لئے 400 سال کا انتظار کرنا پڑے گا۔ خوش قسمت ہیں یہ نسل، جو آج کل آئے ہوئے اس نایاب پھول کو دیکھ رہی ہے۔ دوستوں کو بھی دکھائیں۔ کہا جاتا ہے کہ اس پھول کا درشن کرنا اور کرانا صواب کا کام ہے‘‘۔

فیکٹ چیک

اس وائرل پوسٹ کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے اس تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور اسے گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہمیں ٹیرین ڈاٹ نیٹ ڈاٹ این زیڈ پر اس پھول سے متعقل ایک مضمون ملا، جس میں اس پھول کا نام پروٹیا سائنا رائڈس بتایا گیا تھا۔ مضمون کے مطابق، یہ پھول جنوبی افریقہ کا قومی پھول ہے۔

ہمیں پیزا ڈاٹ سمبی ڈاٹ او آر جی پر بھی اس پھول کو لے کر ایک خبر ملی جس میں بھی اس پھول کا نام پروٹیا سائنارائڈس بتایا گیا۔

اس کے بعد ہم نے پروٹیا سائنارائڈس کی ورڈ کو گوگل پر تلاش کیا تو پایا کہ یہ پھول جنوبی افریقہ، آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے اور اسے جوائینٹ پروٹیا، ہنی ٹاپ اور کنگ پروٹیا بھی کہا جاتا ہے۔ پروٹیا پھول کئی رنگوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ پھول سال بھر کھلتا ہے اور ایک موسم میں ایک پودے پر چھ سے 10۔12 پھول تک کھل جاتے ہیں۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے دہلی یونی ورسٹی کے محکمہ نباتیات کے ریٹائرڈ پروفیسر آر گیتا سے بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’’دکھنے میں یہ پھول پروٹیا سائنارائڈس ہی لگ رہا ہے اور یہ پھول سال کے زیادہ تر وقت اگتے ہیں‘‘۔ پھر ہم نے ان سے پوچھا کہ کیا کوئی ایسا پھول ہے جو 400 سال میں ایک بار اگتا ہو، جس پر انہوں نے کہا، ’’کئی پودوں پر ایک سال سے زیادہ کے وقت میں پھول لگتے ہیں۔ جنوبی پہاڑیوں میں سب سے مشہور اسٹروبیلیتھنس کتھیانا(نیلا کرنجی) ہے جس پر 12 سال میں ایک بار پھول (2018 میں آخری بار) آتا ہے۔ نیل گری کو اپنا نام اسی پھول سے ملا ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس ہر 400 سال کے ریکارڈ ہوں جو ہمیں بتا سکیں کہ ایسا کوئی پودہ ہے جس پر 400 سال میں ایک بار پھول کھلتا ہو‘‘۔ جب ہم نے ان سے پوچھا کہ مہامیرو پشپم نام کا کوئی پھول ہے تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے۔

اب باری تھی پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف جیوتی جتیندر گپتا کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے زیادہ تر ذاتی تصاویر شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: ہم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ اصل میں تصویر میں نظرآرہے پھول کا نام پروٹیا سائنارائڈس ہے اور یہ جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور امریکہ میں پایا جاتا ہے۔ یہ پھول سال پھر کھلتا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts