وشواس نیوز نےاپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو فلسطین کے غازہ کا نہیں ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا پرانا ویڈیو ہے۔ جسے اب گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک دردناک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک کتے کے منہ میں بچے کو پھنسے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوہے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ معاملہ غازہ پٹی میں پیش آیا ہے۔
وشواس نیوز نےاپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو فلسطین کے غازہ کا نہیں ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا پرانا ویڈیو ہے۔ جسے اب گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کیا جس پر لکھا تھا، ’’فلسطین کی ایک شہید بچی کو جنگلی جانور اٹھا کر لے گیا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لیسن کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریمس سے سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو کا اسکرین گریب بنگلہ دیش کی ایک نیوز ویب سائٹ پر ملا۔ 17 جنوری 2024 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی جانکاری کے مطابق، یہ معاملہ بنگلہ دیش کے میمن سنگھ میڈیکل کالیج کے اندر پیش آیا تھا۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے نیوز سرچ کیا اور ہمیں ایک دیگر نیوز ویب سائٹ نیوز 24 ڈاٹ پر معاملہ پر شائع ہوئی خبر ملی۔ 16 جنوری 2024 کی اس خبر کے مطابق، ’’میمن سنگھ شہر میں ایک کتا نومولود کی لاش منہ میں لیے بھاگ رہا ہے۔ ایسی ہی ایک تصویر سوشل میڈیا پر پیر (15 جنوری) کو وائرل ہوئی ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہو جانے کے بعد میمن سنگھ میڈیکل کالج (ایم ایم ای سی) کے اندر اور باہر کہرام مچ گیا ہے۔ تاہم ہسپتال کے ڈپٹی ڈائریکٹر ذاکر رحمان نے منگل (16 جنوری) کو بنگلہ نیوز سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ وائرل معاملہ سال 2015 کا ہے‘‘۔
بنگلہ دیش کی ایک دیگر نیوز ویب سائٹ پر بھی اس معاملہ سے متعلق نیوز آرٹیکل کو دیکھا جا سکتا ہے، یہاں بھی وائرل تصویر کا استعمال کیا ہے۔ خبر یہاں پڑھیں۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے بنگلہ دیش کے ریومرس اسکینر کے فیکٹ چیکر سجاد حسین چودھری سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر بنگلہ دیش کا ہی ایک پرانا معاملہ ہے۔
گمراہ کو پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 5 ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نےاپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو فلسطین کے غازہ کا نہیں ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا پرانا ویڈیو ہے۔ جسے اب گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں