X
X

فیکٹ چیک: جانور کے گرفت میں نظرآرہے بچے کی تصویر غازہ کی نہیں، بنگلہ دیش کی ہے

وشواس نیوز نےاپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو فلسطین کے غازہ کا نہیں ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا پرانا ویڈیو ہے۔ جسے اب گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Apr 16, 2024 at 06:52 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک دردناک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک کتے کے منہ میں بچے کو پھنسے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوہے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ معاملہ غازہ پٹی میں پیش آیا ہے۔

وشواس نیوز نےاپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو فلسطین کے غازہ کا نہیں ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا پرانا ویڈیو ہے۔ جسے اب گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کیا جس پر لکھا تھا، ’’فلسطین کی ایک شہید بچی کو جنگلی جانور اٹھا کر لے گیا‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لیسن کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریمس سے سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو کا اسکرین گریب بنگلہ دیش کی ایک نیوز ویب سائٹ پر ملا۔ 17 جنوری 2024 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی جانکاری کے مطابق، یہ معاملہ بنگلہ دیش کے میمن سنگھ میڈیکل کالیج کے اندر پیش آیا تھا۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

اسی بنیاد پر ہم نے نیوز سرچ کیا اور ہمیں ایک دیگر نیوز ویب سائٹ نیوز 24 ڈاٹ پر معاملہ پر شائع ہوئی خبر ملی۔ 16 جنوری 2024 کی اس خبر کے مطابق، ’’میمن سنگھ شہر میں ایک کتا نومولود کی لاش منہ میں لیے بھاگ رہا ہے۔ ایسی ہی ایک تصویر سوشل میڈیا پر پیر (15 جنوری) کو وائرل ہوئی ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہو جانے کے بعد میمن سنگھ میڈیکل کالج (ایم ایم ای سی) کے اندر اور باہر کہرام مچ گیا ہے۔ تاہم ہسپتال کے ڈپٹی ڈائریکٹر ذاکر رحمان نے منگل (16 جنوری) کو بنگلہ نیوز سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ وائرل معاملہ سال 2015 کا ہے‘‘۔

بنگلہ دیش کی ایک دیگر نیوز ویب سائٹ پر بھی اس معاملہ سے متعلق نیوز آرٹیکل کو دیکھا جا سکتا ہے، یہاں بھی وائرل تصویر کا استعمال کیا ہے۔ خبر یہاں پڑھیں۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے بنگلہ دیش کے ریومرس اسکینر کے فیکٹ چیکر سجاد حسین چودھری سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر بنگلہ دیش کا ہی ایک پرانا معاملہ ہے۔

گمراہ کو پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 5 ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نےاپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو فلسطین کے غازہ کا نہیں ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا پرانا ویڈیو ہے۔ جسے اب گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

  • Claim Review : یہ معاملہ غازہ پٹی میں پیش آیا ہے۔
  • Claimed By : Muhammad Aamir
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later