فیکٹ چک: بلاول بھٹو کے خلاف بھارت میں ہوئے احتجاج کی یہ تصویر پرانی ہے، گووا دورہ سے نہیں ہے اس تصویر کا کوئی تعلق

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2022 کی ہے جب بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ میں بھارت کے خلاف بیان دیا تھا۔ اسی بیان کے بعد یہ احتجاج ہوا تھا جس کی تصاویر حالیہ بتاتے ہوئے شیئر کی جا رہی ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو ایس سی او کی میٹنگ میں شرکت کے لیے جمعرات کو گوا پہنچ تھے، اسی درمیان سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس کو شیئر کرتے ہوئے صارفین نے دعوی کیا جا رہا ہے کہ بلاول بھٹو کے بھارت آنے کے بعد ان کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2022 کی ہے جب بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ میں بھارت کے خلاف بیان دیا تھا۔ اسی بیان کے بعد یہ احتجاج ہوا تھا جس کی تصاویر حالیہ بتاتے ہوئے شیئر کی جا رہی ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’انڈیا میں بلاول بھٹو زرداری کے خلاف احتجاج لیکن نہ کشمیر بیچا اور نہ بالٹی سر پر رکھ کر گیابلاول بھٹو نے انڈیا میں کھڑے ہوکر ایک دفعہ پھر کشمیر کے مسلئہ کو بھرپور اٹھا کر مودی کو للکار‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

خبروں کے مطابق انڈیا میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے شرکت کی تھی، مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

پہلی تصویر

وائرل تصویر ہمیں انڈیا ٹی وی کی ویب سائٹ پر 18 دسمبر 2022 کو اپلوڈ ہوئی خبر میں ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ میں وزیر اعظم مودی اور بھارت کے خلاف بیان دیا تھا جس کے بعد دہلی میں ہوئے احتجاج کی تصویر۔

دوسری تصویر

زی نیوز کی ویب سائٹ پر یہ تصویر بھی دسمبر 2022 کو اپلوڈ ہوئی ملیڈ، یہاں دی گئی معلومات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھارت کے خلاف بیان دیا ہے جس کے بعد اترپردیش بی جے پی کے لیڈر نے بلاول بھٹو کا سر قلم کر لانے والے کو 2 کروڑ روپیے دینے کا اعلان کیا ہے۔

تیسری تصویر

تیسری تصویر بھی ہمیں اسی معاملہ سے متعلق دسمبر 2022 کی خبر میں ملی، معلومات کے مطابق ’’ہفتہ کو امرتسر میں ایک مظاہرے کے دوران بھارتیہ جنتا یووا مورچہ (بی جے وائی ایم) کے کارکن کا پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے خلاف احتجاج‘‘۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں قومی خبروں کو کوور کرنے والے صحافی جے پی رنجن سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ بلاول بھٹو کے گووا دورے سے قبل اتحجاج ہوا تھا کیوں کہ انہوں نے وزیر اعظم کے خلاف اقوام متحدہ میں بیان دئے تھے‘‘۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2022 کی ہے جب بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ میں بھارت کے خلاف بیان دیا تھا۔ اسی بیان کے بعد یہ احتجاج ہوا تھا جس کی تصاویر حالیہ بتاتے ہوئے شیئر کی جا رہی ہیں۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts