فیکٹ چیک: 2018 پی ٹی آئی ریلی کی تصویر کو، پی ڈی ایم جلسہ کی بتا کر کیا جا رہا فرضی دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر کا پی ڈی ایم کی حال ہی ہوئی ریلی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ اپریل 2018 کی پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) پارٹی کے جلسہ کی تصویر ہے۔ جسے اب فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر مینار پاکسان کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں لوگوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین تصویر کو 13 دسمبر کو ہوئے پی ڈی ایم (پاکستان ڈیموکریٹک موومینٹ) ریلی کی تصویر بتاتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر کا پی ڈی ایم کی 13 دسمبر کو ہوئی ریلی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ اپریل 2018 کی پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) پارٹی کے جلسہ کی تصویر ہے۔ جسے اب فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’قائد کا دیوانہ کی جانب سے ایک تصویر شیئر گئی، جس میں ایک گراؤنڈ میں لوگوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ 13 دسمبر کو پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے لکھا، ’’مینار پاکستان لاہور پی ڈی ایم جلسہ۔ گن سکتے ہو تو گن لو‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج پر اپ لوڈ کرتے ہوئے سرچ کیا، اور ہمارے ہاتھ ’اردو ڈاٹ اے آر وائے نیوز ڈاٹ ٹی وی‘ کی ویب سائٹ پر 14 دسمبر کو شائع ہوئی ایک خبر لگی جس میں ہمیں وائرل تصویر نظر آئی۔ خبر کی سرخی ہے، ’پی ڈی ایم رہنماؤں نے تحریک انصاف کے لاہور جلسے کی تصویر شیئر کردی‘۔ خبر میں بتایا گیا کہ متعدد رہنماؤں نے پرانی تصاویر کو پی ڈی ایم ریلی بتا کر شیئر کیا ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

اپنے مزید سرچ میں ہمیں پی ٹی آئی لاہور کے آفیشیئل فیس بک پیج پر وائرل تصویر ملی۔ تصویر کو 30 اپریل 2018 کو مینار پاکستان کے میدان میں ہوئے پی ٹی آئی کی ریلی کا بتاتے ہوئے شیئر کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی لاہور کے آفیشیئل پیج پر ہمیں پی ٹی آئی کی مینار پاکستان میں ہوئی 2018 کی ریلی کی متعدد دیگر تصاویر بھی ملیں۔

اپریل 2018 میں پی ٹی آئی کی ریلی سے جڑی خبر ہمیں ٹربیون ڈاٹ کام پر بھی ملی۔

اب یہ تو واضح ہو چکا تھا کہ وائرل تصویر پی ٹی آئی ریلی کی 2018 کی ہے۔ حالاںکہ مزید تصدیق اور معلومات حاصل کرنے کے لئے جاگرن نیو میڈیا کے سینئر ایڈیٹر پرتیوش رنجن نے پاکستان کی سینئر صحافی لبنیٰ جرار نقوی سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ جس پر لبنیٰ نے ہمیں بتایا کہ،’’ یہ تصویر 2018 سے موجود ہے، اس کا حال ہی ہوئے پی ڈی ایم کے جلسے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تصویر سے جڑے جس دعوی کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ فرضی ہے‘‘۔

پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف قائد کا دیوانہ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پیشاور سے ہے۔ علاوہ ازیں 727 صارفین اسے فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر کا پی ڈی ایم کی حال ہی ہوئی ریلی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ اپریل 2018 کی پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) پارٹی کے جلسہ کی تصویر ہے۔ جسے اب فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts