فیکٹ چیک: مظاہرہ کی تصویر کو کیا جا رہا گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اس تصویر کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر روس کے خلاف یوروپ کے جموریہ چیک میں ہوئے ایک احتجاج کی ہے۔ اس تصویر کو اب گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں کچھ لوگوں کو لال لکویڈ ایک عمارت کی سیڑھیوں پر ڈالتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ یوکرین کے لوگ جانوروں کا خون اپنے اسپتلاوں، اسکولوں کی سیڑھیوں پر ڈال دیتے ہیں اور بعد میں کہتے ہیں کہ روسی میزائن نے ان پر حملہ کیا اور لوگ مارے گئے۔ جب وشواس نیوز نے اس تصویر کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر روس کے خلاف یوروپ کے جموریہ چیک میں ہوئے ایک احتجاج کی ہے۔ اس تصویر کو اب گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘یوکرینی کتنی بھیڑیں ذبح کر رہے ہیں اور ہسپتالوں اور سکولوں کی سیڑھیوں پر ان کا خون چھڑک رہے ہیں، اور کہتے ہیں کہ روسی میزائل نے ہمیں نشانہ بنایا‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر آرکی نیوزی نام کی ایک ویب سائٹ پر 28 مارچ 2022 کو اپ لوڈ ہوئی ملی۔ خبر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’پراگ میں روسی سفارت خانے کی سیڑھیاں ہفتے کی صبح سرخ ہو گئیں۔ جب سماجی کارکنان نے یوکرین میں جنگ کے خلاف احتجاج کیا اور آرٹیفیشئل خون کو سیڑھیوں پر پھینک دیا‘۔ مکمل خبر یہاں دیکھیں۔

مزید سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ تصویر اے ایف پی کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ کیپشن کے مطابق، ’کارکن 26 مارچ 2022 کے اوائل کو پراگ میں روسی سفارت خانے کی سیڑھیوں پر سرخ پینٹ ڈال رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ سرخ پینٹ یوکرین پر روس کے حملے کے متاثرین کے خون کی علامت ہے‘۔

اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ یہ تصویر یوکرین کی نہیں بلکہ یوروپ کی جمہوریہ چیک کی دارالاحکومت پراگ میں ہوئے ایک اتحجاج کے دوران کی ہے۔ حالاںکہ وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے یوکرین کی فیکٹ چیکنگ ٹیم سے رابطہ کیا ہے اور جواب آتے ہی خبر کو اپ ڈیٹ کر دیا جائےگا۔

پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک گروپ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس گروپ کے بارہ سو ممبر ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس تصویر کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر روس کے خلاف یوروپ کے جموریہ چیک میں ہوئے ایک احتجاج کی ہے۔ اس تصویر کو اب گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts