وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔ یہ کوئی اصل تراشے ہوئے کیلے کی تصویر نہیں ہے۔
نئی دہلی دہلی(وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک کیلے کے چھلکے سے بنی ایک خاتون کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ کسی شخص کے ذریعہ کیلے سے بنایا گیا آرٹ ورک ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔ یہ کوئی اصل تراشے ہوئے کیلے کی تصویر نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’کسی نے بہت احتیاط سے اس کیلے کو تراشا ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو غور سے دیکھا۔ تصویر ہمیں غیر حقیقی لگی۔ سوشل میڈیا پر اکثر اصل سمجھتے ہوئے اے آئی کے ذریعہ تیار کردہ تصاویر وائرل ہو جاتی ہیں، اسی بنیاد پر ہم نے اے آئی تصویر کی شناخت کرنے والے ٹول’ایز ایٹ اے آئی ڈاٹ کام‘ پر اس تصویر کو اپلوڈ کیا اور یہاں ملے نتائج کے مطابق یہ فوٹو 87.77 فیصد اے آئی ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور الگ- الگ کی ورڈ کے ساتھ وائرل تصویر کو سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ’گرم چیزر‘ نام کے فیس بک ہینڈل پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گی معلومات کے مطابق، یہ ان کے ذریعہ اے آئی کی مدد سے بنائے گئے کیلیں ہیں جو کہ گمراہ کن حوالے سے وائرل ہو گئےہیں۔ اس پوسٹ میں انہوں نے متعدد صارفین کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کئے ہیں جنہوں نے اس تصویر کو اصل سمجھتے ہوئے شیئر کیا ہے۔
مذکورہ صارف نے اس تصویر کو سب سے پہلے 28 جنوری کو شیئر کیا کرتے ہوئے اس کے ساتھ مڈ جرنی (اے آئی تصاویر کو بنانے والے آئی لائن ٹول) کا حوالا دیا ہے۔
اس صارف، گرم چیزر کے فیس بک اکاؤنٹ پر ہمیں اور ہمیں اور بھی بہت سی اے آئی کے ذریعہ تیار کی گئی تصاویر ملیں۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اے آئی ایکسپرٹ امر سنہا سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ ہر دن اے آئی تکنیک میں بےحد تیزی سے بہتری آرہی ہے۔ مجودہ وقت میں ایسی تصاویر عام ہو گئیں ہیں جن کو شناخت کرنا بےحد مشکل ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات اپنے اکاؤنٹ پر شیئر نہیں کی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔ یہ کوئی اصل تراشے ہوئے کیلے کی تصویر نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں