فیکٹ چیک: خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرتے نظر آرہا شخص صحافی ہے جج نہیں، دعوی گمراہ کن ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو سال 2022 کا ہے اور اس میں نظر آرہے شخص پاکستان کے صحافی کوثر کاظمی ہیں، جج ہومایوں دلاور نہیں۔وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔

فیکٹ چیک: خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرتے نظر آرہا شخص صحافی ہے جج نہیں، دعوی گمراہ کن ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص سڑک پر ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے نظر آرہاہے جس پر مذکورہ خاتون کو بھی جواب دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ شخص پاکستان کے حج ہمایوں دلاور ہیں جنہوں نے لندن میں ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو سال 2022 کا ہے اور اس میں نظر آرہے شخص پاکستان کے صحافی کوثر کاظمی ہیں، جج ہومایوں دلاور نہیں۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’جج ہمایوں دلاور کی لندن میں منہ کی کھانی پڑی ایک عورت نے خوب ذلیل کیا ۔ بے شک عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ’’لندن خاتون بدسلوکی ویڈیو وائرل‘‘،کی ورڈ کے ساتھ گوگل اوپن سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ایک نیوز ویب سائٹ پر اسی وائرل ویڈیو کا ایک فریم ملا۔

ڈیلی ممتاز نام کی ویب سائٹ پر 17 اکتوبر 2022 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق، ’’لندن، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر مبینہ صحافی سیدکوثر کاظمی کی خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق وائرل ہونے والی ویڈیو میں سید کوثر کاظمی کی طرف سے دوخواتین کو برا بھلا کہا جارہا ہے جبکہ خواتین سید کوثر کاظمی پر مسلم لیگ(ن) کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں ’’پٹواری‘‘کہہ رہی ہیں‘‘۔

اسی بنیاد پر سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر بھی ملا، یہاں دی گئی معلومات کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کا نام کوثر کاظمی ہے اور وہ ایک صحافی ہیں۔

ایک دیگر نیوز ویب سائٹ پر اس معاملہ سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق، ’’سماء ٹی وی کے سینئر صحافی سید کوثر کاظمی لندن میں اوورسیز پی ٹی آئی کی خواتین کارکنوں پر کے ساتھ بدتمیزی کرنے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس میں سینئر صحافی کو مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے والی خواتین کارکنوں پر حیران کن گالیاں دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے جج ہمایوں دلاور کے بارے میں جاننے کی کوشش کی، ٹربیون ڈاٹ کام کی 9 اگست کی خبر کے مطابق، ’پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنانے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور کو مبینہ طور پر برطانیہ میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے ہراساں کیا ہے‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

ہم نے صحافی کوثر کاظمی کے انسٹاگرام ہینڈل کو بھی چیک کیا، اپلوڈ ہوئی تصاویر کو دیکھنے سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو میں وہ ہی نظر آرہے ہیں۔

وائرل ویڈیو سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے پاکستان کےصحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہیں تصدیق دیتے ہوئے بتیا کہ یہ شخص صحافی ہیں جج نہیں۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا اور اس کے 41 فالوورز ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو سال 2022 کا ہے اور اس میں نظر آرہے شخص پاکستان کے صحافی کوثر کاظمی ہیں، جج ہومایوں دلاور نہیں۔وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts