فیکٹ چیک: پیراسیٹامول پی-500 میں ’مچپو‘ وائرس ہونے کی خبر فرضی ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ فیس بک پر ایک میسج وائرل ہو رہا ہے۔ اس میسج میں لوگوں کو آگاہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس پیراسیٹامول دوا کو نہ کھائیں جس پر پی-500 لکھا ہوا ہے۔ میسج میں دعویٰ کا رہا ہے کہ پیراسیٹامول پی-500 ٹیبلیٹ میں ’مچپو‘ نام کا ایک جانلیوا وائرس ہے۔ اس پوسٹ میں ایک لڑکی نظر آرہی ہے جس کے پورے جسم پر لال نشان ہیں۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں وائرل ہو رہی پوسٹ فرضی ثابت ہوتی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

لنگم دلیپ کمار نام کے صارف نے اس فیس بک پوسٹ کو شیئر کیا ہے۔ یہ پوسٹ انگریزی میں ہے۔ اردو ترجمہ کے مطابق، ’’ہوشیار رہیں پی-500 لکھے ہوئے پیراسیٹامول کو نہ کھائیں۔ یہ ایک نئی مزید سفید اور چمکدار پیراسیٹامول ہے، ڈاکٹروں نے تصدیق دی ہے کہ اس میں دنیا کے سب سے خطرناک وائرس میں سے ایک ’مچپو‘ وائرس ہے۔ سبھی لوگوں اور اپنے خاندان کے لئے اس میسج کو شیئر کریں۔ ایسا کر کے ان کی زندگ بچائیں… میں نے اپنا کام کر دیا اب آپ کی باری ہے… یاد رکھیئے خدا ان کی مدد کرتا ہے جو دوسروں کی مدد کرتے ہیں‘‘۔ اس پوسٹ میں دو تصاویر ہیں۔ پہلی تصویر میں ایک لڑکی نظر آرہی ہے جبکہ دوسری میں اس کے جسم پر لال نشان دکھائے گئے ہیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے گوگل پر ’مچپو وائرس‘ کی ورڈ کر سرچ کر اپنی پڑتال کا آغاز کیا۔ ہمیں ہیلتھ اتھارٹی آف سنگاپور کی آفیشیئل ویب سائٹ پر ایک ایڈوائزری ملی۔ اس ایڈوائزری کو 2 اگست 2017 کو جاری کیا گیا تھا۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ پیراسیٹامول پی-500 میں ’مچپو‘ وائرس ہونے کا دعویٰ کرنے والی پوسٹ فرضی ہے۔

کیا ہے ’مچپو‘ وائرس

ہم نے ’مچپو‘ وائرس کے بارے میں بھی سرچ کیا۔ ہمیں پتہ چلا کہ ’مچپو‘ وائرس یا بیلوین ہیموراجک فیور (بی ایچ ایف) وائرس کی وجہ سے بخار،  پٹھوں میں درد، مسوڑھوں سے خون اور دورہ پڑنے جیسی علامات دکھ سکتی ہیں۔ ’مچپو‘ وائرس کا انفیکشن وائرس کے سیدھے رابطہ سے ہوتا ہے۔ خاص طو پر اس سے متاثر چوہے، گلہری جیسے جانوروں  کی رال، بول و براز کے رابطہ میں آنے سے ہوتا ہے۔ اب تک ’مچپو‘ وائرس کے انفیکشن کا معاملہ صرف جنوبی امریکہ میں دیکھنے کو ملا ہے۔

 وشواس نیوز کی نے اس معاملہ کی مزید پڑتال کی۔ ہمیں ملیشیا حکومت کی ایک پریس رلیز ملی۔ اس پریس رلیز کے مطابق، ’مچپو‘ وائرل کو ایرینا وائرس گروپ میں شامل کیا گیا ہے، جس سے ڈینگو بخار ہو سکتا ہے۔ اب تک یہ وائرس صرف جنوبی امریکہ میں ملا ہے۔ یہ ماثر چوہے کی بول و براز (پیشاب، پیخانا) سے پھیل رہا ہے۔ زیادہ تر دوسرے وائرس کی طرح، یہ بھی سوکھے ماحول جیسے پیراسیٹامول کے ٹیبلیٹ میں زندہ نہیں رہ سکتا‘‘۔

ہم نے اپنی رسرچ جاری رکھی۔ ہمیں انڈونیشیا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے ذریعہ جاری کیا گیا ایک آفیشیئل بیان ملا۔ اس بیان کے مطابق اب تک انہیں ایسی کوئی قابل اعتماد رپورٹ نہیں ملی ہے جو اس دعوی کی حمایت کرتی ہو کہ پیراسیٹامول یا دوسرے میڈیکل مصنوعات میں ’مچپو‘ وائرس پایا گیا ہے۔

ہم نے اس سے متعلق جنرل فزیشیئن ڈاکٹر سجیو کمار سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پیراسیٹامول میں ’مچپو‘ وائرس نہیں ہوتا۔ ان کے مطابق بھی یہ نیوز فرضی ہے اور کافی دنوں سے آئن لائن پھیل رہی ہے۔

نیتجہ : پیراسیٹامول پی-500 ٹیبلیٹ میں ’مچپو‘ وائرس ہونے کا دعویٰ کرنے والی پوسٹ فرضی ہے۔

مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
Related Posts
Recent Posts