فیکٹ چیک: پاکستانی مولانا کے بیان کو ہندوستان کا بتا کر کیا جا رہا ہے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو پاکستان کا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک مولانا کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اگر حکومت نے مسجد بند کرنے کی بات کی تو لوگوں کو اسے برداشت نہیں کرنا چاہئے اور اس کی مخالفت کرنی چاہئے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعویٰ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ معاملہ ہندوستان کا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو پاکستان کا ہے۔

کیا ہو رہا ہے وائرل؟

وائرل ویڈیو میں ایک مولانا کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اگر حکومت نے مسجد بند کرنے کی بات کی تو لوگوں کو اسے برداشت نہیں کرنا چاہئے اور اس کی مخالفت کرنی چاہئے۔ ویڈیو کے ساتھ ڈسکرپشن میں لکھا ہے، ’’مولانا کا علان… مسجدوں کو خالی کرانے کا حکم ہوا تو ہم میدان میں اتر جائیں گے‘‘۔

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اس ویڈیو کی پڑتال کے لئے ہم نے مذکورہ ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور پھر انہیں گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہمیں عثمان علی نام کے ایک صارف کا ٹویٹ ملا، جس میں اسی ٹویٹ ملا، جس میں اسی ویڈیو کوپوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا- اردو ترجمہ: ’’یہی وہ ویڈیو ہے جس کی وجہ سے ضلع مانسہرہ میں مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری ہوئی۔ جتنی بات میں یہ کلپ دیکھتا ہوں، ہر میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ ہم نے رحم کرے اور اللہ ہمیں بےوقوفوں سے بچائے‘‘۔ اس ٹویٹ کے مطابق، یہ ویڈیو پاکستان کا ہے اور ویڈیو میں بولنے والے مولانا کا نام مفتی کفایت اللہ ہے‘‘۔

ہم نے اس ٹویٹ میں دی گئی معلومات کو جب انٹر نیٹ پر سرچ کیا تو ہمارے ہاتھ ’پاک ٹربیون ڈاٹ کام کی 16 اپریل کی ایک خبر لگی۔ خبر کے مطابق، مفتی کفایت اللہ کے ایک بیان، جس میں وہ کورونا بحران کے دوران لوگوں کو مسجدوں میں نماز ادا کرنے کے لئے حوصلہ افضہ کرتے اور مسجدوں کو بند کرنے کے حکومت کے فیصلہ کے خلاف بولتے ہوئے نظر آنے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا اور 14 دن کی قانونی تحویل میں بھیجا گیا ہے۔

ہمیں یہ خبر پاکستانی ویب سائٹ ’سما ٹی وی‘ پر بھی ملی۔

مذکورہ موضوع میں مزید دصدیق کے لئے ہم نے سما ٹی وی کے کراچی بیورو کے ڈپٹی ایڈیٹر اقبال شوکیل سے بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’ویڈیو میں نظر آرہے شخص مفتی کفایت اللہ کی ہیں، جنہیں گرفتار کر کے 14 دن کی قانونی تحویل میں بھیجا گیا ہے۔ یہ ویڈیو مانسہرہ کا ہے جہاں یہ ایک علیمہ کے آخری رسومات میں حصہ لینے پہنچے تھے‘‘۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف ’مانو شرما‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے ایک مخصوص آئڈیولاجی کی جانب متوجہ خبروں کو شیئر کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اس صارف کا تعلق شملا سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ اصل میں یہ ویڈیو پاکستان کا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts