فیکٹ چیک: حیدرآباد میں پاکستانی کھلاڑیوں کو زعفرانی رنگ کے ساتھ دیگر رنگوں کی شال بھی پہنائی گئی تھی، وائرل دعوی گمراہ کن
وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ حیدرآباد کے ایک ہوٹل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو مختلف رنگوں کی شال پہنائی گئی تھی۔ کچھ کھلاڑیوں کو زعفرانی شالیں دی گئیں جبکہ دیگر کو سبز، نیلے، سرخ یا دوسرے رنگ کی شالیں دی گئیں۔ سوشل میڈیا پر گمراہ کن دعویٰ وائرل ہو رہا ہے۔
- By: Sharad Prakash Asthana
- Published: Oct 6, 2023 at 04:30 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا آغاز 5 اکتوبر سے ہو چکا ہے۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم 27 ستمبر کو بھارت پہنچ گئی ہے۔ پاکستان ٹیم کے استقبال کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹس وائرل ہوئی ہیں۔ وشواس نیوز نے ایسی ہی ایک فرضی پوسٹ کی جانچ کی ہے۔ اب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی زعفرانی شال پہنے ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اسے شیئر کرتے ہوئے کچھ سوشل میڈیا صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو زعفرانی شال پہنا کر استقبال کیا گیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ حیدرآباد کے ایک ہوٹل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو مختلف رنگوں کی شال پہنائی گئی تھی۔ کچھ کھلاڑیوں کو زعفرانی شالیں دی گئیں جبکہ دیگر کو سبز، نیلے، سرخ یا دوسرے رنگ کی شالیں دی گئیں۔ سوشل میڈیا پر گمراہ کن دعویٰ وائرل ہو رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
فیس بک صارف ‘چیترا لیکھاجی‘ (آرکائیو لنک) نے 5 اکتوبر کو بابر اعظم کی زعفرانی گامچہ پہنے تصویر پوسٹ کی اور لکھا،’’سیفرانائزیشن۔ پاکستانی کھلاڑیوں کا بھارت میں زعفرانیال پہنا کر استقبال کیا گیا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے بھارت پہنچ گئی ہے۔ ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستانی ٹیم 7 سال بعد بھارت آئی ہے، ان کا بھی ہمارے سناتن دھرم کے مطابق استقبال کیا گیا۔ تمام پاکستانی کھلاڑیوں کا زعفرانی شال پہن کر استقبال کیا گیا، یہ ہے ہندوستان ہندو قوم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جئے شری رام بھارت کو سلام کیا اب آپ جئے شری رام نہیں کہیں گے؟‘‘۔
پڑتال
وائرل دعوے کی تصدیق کے لیے، ہم نے گوگل پر اس کی ورڈ کو تلاش کیا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بھارت پہنچنے کی ویڈیو تصدیق شدہ یوٹیوب چینل اسپورٹس سینٹرل پر اپ لوڈ کی ہوئی ملی۔ 28 ستمبر کو اپ لوڈ کی گئی اس ویڈیو میں پاکستانی ٹیم کا ہوٹل پہنچنے پر استقبال بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ دیکھا جا رہا ہے کہ پاکستانی ٹیم حیدرآباد ایئرپورٹ پر اترنے کے بعد بس کے ذریعے پارک حیات ہوٹل پہنچتی ہے۔ وہاں کا عملہ سبز، نیلے اور زعفرانی اور کچھ دوسرے رنگوں کی شال اوڑھ کر ان کا استقبال کرتا ہے۔
ویڈیو سے لی گئی تصویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کھلاڑیوں نے مختلف رنگوں کی شالیں اوڑھ رکھی تھیں۔
یہ ویڈیو (آرکائیو لنک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ اسے 28 ستمبر کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ہوٹل میں استقبال کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں نے زعفران سمیت دیگر رنگوں کی شالیں اوڑھ رکھی تھیں۔
پاکستانی ٹیم کے بھارت پہنچنے کی ویڈیو پاکستان کرکٹ بورڈ کے یوٹیوب چینل پر بھی اپ لوڈ کی گئی ہے۔ 28 ستمبر کو اپ لوڈ کی گئی اس ویڈیو کے مطابق پاکستانی ٹیم دبئی کے راستے حیدرآباد پہنچی تھی۔ یہ ہوٹل میں ان کے استقبال کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
28 ستمبر کو دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی خبر میں لکھا گیا ہے، “پاکستان کرکٹ ٹیم نے سات سال بعد بھارت کا دورہ کیا ہے۔ بابر اعظم اس کی قیادت کر رہے ہیں۔ کھلاڑیوں کو سفر سے صرف 48 گھنٹے قبل ہندوستانی ویزے ملے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے دونوں ٹیمیں صرف ایشیا کپ اور آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلتی ہیں۔
ہم نے اس بارے میں حیدرآباد میں ایشیا نیٹ کے رپورٹر ہرش سے بات کی۔ وہ کہتے ہیں، “پاکستانی ٹیم یہاں پارک حیات ہوٹل میں ٹھہری ہوئی ہے۔ ان کے استقبال کے لیے کھلاڑیوں کو مختلف رنگوں کی شالوں سے استقبال کیا گیا تھا۔
آخر میں، ہم نے گمراہ کن دعویٰ کرنے والے فیس بک صارف کا پروفائل اسکین کیا۔ اس کے مطابق وہ ممبئی میں رہتی ہیں اور ان کے 2 ہزار کے قریب فالوورز ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ حیدرآباد کے ایک ہوٹل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو مختلف رنگوں کی شال پہنائی گئی تھی۔ کچھ کھلاڑیوں کو زعفرانی شالیں دی گئیں جبکہ دیگر کو سبز، نیلے، سرخ یا دوسرے رنگ کی شالیں دی گئیں۔ سوشل میڈیا پر گمراہ کن دعویٰ وائرل ہو رہا ہے۔
- Claim Review : پاکستانی کھلاڑیوں کو زعفرانی شال پہنا کر استقبال کیا گیا ہے۔
- Claimed By : FB User- Chaitra Lekhaji
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔