وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل خط فرضی ہے۔ حکومت پاکستان نے میڈیا اداروں کو ایسا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک سرکلر کی کاپی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جسے شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ خط جاری کر کے حکومت پاکستان نے تمام میڈیا اداروں پر ایران کے فضائی حملے کی رپورٹنگ کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ تمام صحافیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ حملہ شدہ علاقے میں نہ جائیں۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل خط فرضی ہے۔ حکومت پاکستان نے میڈیا اداروں کو ایسا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا۔
وائرل سرکلر کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے لکھا، “پاکستانی حکومت نے پاکستانی میڈیا پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ سرحد کے اندر ایران کے فضائی حملوں کی خبریں کور کریں۔ ’’تمام صحافیوں کے ان علاقوں میں جانے پر پابندی ہے جہاں حملے ہوئے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر17 جنوری 2024 کو شائع ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق، “پاکستان ایران کی جانب سے بلا اشتعال فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دو معصوم بچے ہلاک ہو گئے جب کہ تین لڑکیاں زخمی ہوئی ہیں‘‘۔
پاکستان کی نیوز ویب سائٹ ٹریبیون کی خبر کے مطابق ‘پاکستان ایران سرحد پر واقع پہاڑوں کے مکینوں میں تہران کی جانب سے بلوچستان کے ضلع پنجگور میں واقع ایک گاؤں پر میزائل داغے جانے کے بعد خوف و ہراس کا عالم ہے۔
وائرل ہونے والے اس مبینہ سرکلر میں حکومت پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایم او لکھا گیا ہے، لیکن ہمیں پاکستان پی ایم او کی ویب سائٹ پر ایسا کوئی سرکلر نہیں ملا۔
ہمیں یہ خط پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات کے فیکٹ چیک ٹویٹر ہینڈل پر ملا، جہاں اسے ‘جعلی اور من گھڑت نوٹ’ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی ویب سائٹ پر ہمیں 18 جنوری کو ایران حملے کے حوالے سے میڈیا اداروں کو جاری کردہ ایڈوائزری ملی، تاہم اس میں کہیں بھی پابندی کا ذکر نہیں تھا۔
ہم نے پوسٹ کی تصدیق کے لیے پاکستانی صحافی عمیر انعام سے رابطہ کیا۔ اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ وائرل خط حکومت نے جاری نہیں کیا، یہ جعلی خط ہے‘‘۔
جعلی دعوے کے ساتھ پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس صارف کے 335 فالوورز ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل خط فرضی ہے۔ حکومت پاکستان نے میڈیا اداروں کو ایسا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں