X
X

فیکٹ چیک: پاکستان میں ایرانی فضائیہ حملہ کی رپورٹنگ پر پابندی کا دعوی کرتا یہ خط فرضی

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل خط فرضی ہے۔ حکومت پاکستان نے میڈیا اداروں کو ایسا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Jan 24, 2024 at 06:10 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک سرکلر کی کاپی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جسے شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ خط جاری کر کے حکومت پاکستان نے تمام میڈیا اداروں پر ایران کے فضائی حملے کی رپورٹنگ کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ تمام صحافیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ حملہ شدہ علاقے میں نہ جائیں۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل خط فرضی ہے۔ حکومت پاکستان نے میڈیا اداروں کو ایسا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل سرکلر کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے لکھا، “پاکستانی حکومت نے پاکستانی میڈیا پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ سرحد کے اندر ایران کے فضائی حملوں کی خبریں کور کریں۔ ’’تمام صحافیوں کے ان علاقوں میں جانے پر پابندی ہے جہاں حملے ہوئے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

پاکستان کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر17 جنوری 2024 کو شائع ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق، “پاکستان ایران کی جانب سے بلا اشتعال فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دو معصوم بچے ہلاک ہو گئے جب کہ تین لڑکیاں زخمی ہوئی ہیں‘‘۔

https://twitter.com/ForeignOfficePk/status/1747351177287647457

پاکستان کی نیوز ویب سائٹ ٹریبیون کی خبر کے مطابق ‘پاکستان ایران سرحد پر واقع پہاڑوں کے مکینوں میں تہران کی جانب سے بلوچستان کے ضلع پنجگور میں واقع ایک گاؤں پر میزائل داغے جانے کے بعد خوف و ہراس کا عالم ہے۔

وائرل ہونے والے اس مبینہ سرکلر میں حکومت پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایم او لکھا گیا ہے، لیکن ہمیں پاکستان پی ایم او کی ویب سائٹ پر ایسا کوئی سرکلر نہیں ملا۔

ہمیں یہ خط پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات کے فیکٹ چیک ٹویٹر ہینڈل پر ملا، جہاں اسے ‘جعلی اور من گھڑت نوٹ’ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی ویب سائٹ پر ہمیں 18 جنوری کو ایران حملے کے حوالے سے میڈیا اداروں کو جاری کردہ ایڈوائزری ملی، تاہم اس میں کہیں بھی پابندی کا ذکر نہیں تھا۔

ہم نے پوسٹ کی تصدیق کے لیے پاکستانی صحافی عمیر انعام سے رابطہ کیا۔ اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ وائرل خط حکومت نے جاری نہیں کیا، یہ جعلی خط ہے‘‘۔

جعلی دعوے کے ساتھ پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس صارف کے 335 فالوورز ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل خط فرضی ہے۔ حکومت پاکستان نے میڈیا اداروں کو ایسا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا۔

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later