فیکٹ چیک: دہلی کے بازار کا نہیں، پاکستان کے فیصلہ آباد کا ہے یہ وائرل ویڈیو
وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ کچھ صارفین پاکستان کے ویڈیو کو دہلی کے نام پر پھیلا رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ جھوٹ ثابت ہوئی۔
- By: Ashish Maharishi
- Published: May 23, 2020 at 04:18 PM
- Updated: Aug 29, 2020 at 03:44 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے درمیان ایک ایسا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں بھیڑ کو بازار میں شاپننگ کرنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اسے دہلی کا بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی نکلا۔ دراصل وائرل ویڈیو پاکستان کے فیصلہ آباد کے بازار کا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
ٹویٹر صارف ’ارجن پرمار‘ نے 21 مئی کو پاکستان کے ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے اسے دہلی کا بتایا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں دعوی کیا، ’’کیجریوال جی کا عید پر دیا گیا توہار کا تحفہ، جامع مسجد بازار سے‘‘۔
پڑتال
وشواس نیوز نے سب پہلے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کر کے گوگل رورس امیج میں سرچ کیا۔ سب سے پرانا ویڈیو ہمیں آل راؤنڈر نام کے یوٹیوب چینل پر ملا۔ اس میں بتایا گیا کہ فیصلہ آباد کے نیوز انارکلی میں 18 مئی کو تازہ منظر۔ ویڈیو کو 18 مئی کو ہی اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
پڑتال کے دوران دہلی کے نام پر وائرل ویڈیو ہمیں فیس بک پیج ’ہیمومنس آف فیصلہ آباد‘ پر بھی۔ ویڈیو کو 18 مئی کا فیصلہ آباد کے انارکلی بازار کا بتایا گیا۔ پورا ویڈیو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
ویڈیو میں ہمیں ایک دکان کا بورڈ اردو میں لکھا ہوا نظر آیا۔ جس پر عینی شوز لکھا ہوا تھا۔ اس کے بعد ہمیں نے گوگل پر عینی شوز سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں پتہ چلا کہ پاکستان کے فیصلہ آباد کے انارکلی بازار میں اس نام کی ایک دکان ہے۔
وشواس نیوز سے بات چیت میں سنٹر دیلی کے ڈی سی پی سنجے بھاٹیا نے بتایا کہ وائرل ویڈیو ہمارے یہاں کا نہیں ہے۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کرنے والے ٹویٹر صارف ارجن پرمار کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کو 10 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ کچھ صارفین پاکستان کے ویڈیو کو دہلی کے نام پر پھیلا رہے ہیں۔ وائرل پوسٹ جھوٹ ثابت ہوئی۔
- Claim Review : عید لے لئے دہلی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی
- Claimed By : Twitter User- Arjun parmar
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔