وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ کعبہ شریف میں عبادت کے لئے جمع ہوئے لوگوں کو دکھاتی یہ وائرل کی جا رہی تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ اک ایک پینٹنگ ہے جسے اصل سمجھتے ہوئے صارفین وائرل کر رہے ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں کعبہ شریف کے ارد گرد لاکھوں لوگوں کے مجمعہ کو دیکھا جا سکتاہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ختم قرآن پر جمع ہوئے 2.5 لوگوں کی فوٹو ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ کعبہ شریف میں عبادت کے لئے جمع ہوئے لوگوں کو دکھاتی یہ وائرل کی جا رہی تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ اک ایک پینٹنگ ہے جسے اصل سمجھتے ہوئے صارفین وائرل کر رہے ہیں۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’یہ 27 ویں رمضان کی تصویر ہے خانہ کعبہ میں مسلمانوں کی نماز کی ادائیگی کے دوران یہ تصویر لی گئی ہے اگر مسلمانوں کا اتحاد ایسا ہو گیا تو دنیا میں دشمن اور منافقین کی کیا حالت ہوگی‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شرو ع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے نیوز سرچ کیا، سرچ میں ہمیں مڈل ایسٹ آئی کے یوٹیوب چینل پر 6 اپریل 2024 کو ایک ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’رمضان المبارک کی مقدس ترین راتوں میں سے ایک، شب قدر کے موقع پر جمعہ کی رات سعودی عرب کے شہر مکہ میں واقع جامع مسجد میں ریکارڈ 2.5 ملین (25 لالھ) مسلمان جمع ہوئے۔
گلف نیوز کی ویب سائٹ پر 6 اپریل 2024 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق،’رمضان المبارک کی 27 ویں شب قدر کو مسجد الحرم میں تقریبا بین پچیس لاکھ لوگوں نے نماز ادا کی‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
وائرل تصویر کو اسی موقع کا بتایا جا رہا ہے، اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو ایک انسٹاگرم ہینڈل پر جولائی 2023 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔
آگے کی پڑتال میں ہمیں یہ تصویر ’آرٹزی السلامک آرٹ‘ نام کے انسٹاگرام ہینڈل پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں تصویر کو 5 مئی 2022 کو اپلوڈ کیا گیا ہے اور دی گئی معلومات کے مطابق یہ ایک پینٹنگ ہے۔
اسی انسٹاگرام ہینڈل پر ہمیں وائرل تصویر سے متعلق ایک دیگر پوسٹ بھی ملی۔ 28 جولائی 2023 کو پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے، ہمارا ’دی ماسیز‘ ڈیزائن کو سوشل میڈیا پر گزشتہ چند ہفتوں سے وائرل کیا جا رہا ہے۔ جبکہ ہم اس کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ یہ اصل تصویر نہیں بلکہ ہے بلکہ ہماری ٹیم کے ذریعہ تیار کی گئی پیٹنگ ہے۔
وائرل فوٹو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسلامک ایکسپرٹ سغیر احمد سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ کعبہ شریف کی ایئرل فوٹو میں بھی یہ ایسا نظر نہیں آتا ہے۔ متعدد مقامات اس تصویر میں موجود نہیں ہیں‘‘۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ پیج کو 72 ہزار لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ کعبہ شریف میں عبادت کے لئے جمع ہوئے لوگوں کو دکھاتی یہ وائرل کی جا رہی تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ اک ایک پینٹنگ ہے جسے اصل سمجھتے ہوئے صارفین وائرل کر رہے ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں