وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ کسانوں کی حمایت میں نظر آرہی تصویر میں بزرگ خاتون شاہین باغ والی دادی بلقیس بانو نہیں ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ آج کل چل رہے کسانوں کے مظاہرے کو لے کر سوشل میڈیا پر فرضی خبروں کا سیلاب آگیا ہے۔ اسی طرز میں ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں 2 بزرگ خواتین کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ دونوں تصویر میں دکھ رہی بزرگ خاتون شاہین باغ مظاہرہ سے مشہور ہوئی بلقیس بانو دادی ہیں، جو اب کسان بن گئیں ہیں۔ وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ ہماری پڑتال میں یہ پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ کسانوں کی حمایت میں نظر آرہی خاتون شاہین باغ والی بلقیس بانو کی نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے دو بزرگ خواتین کے کولاج کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’دوستوں شاہین باغ والی دادی آج کسان بنی ہوئی ہیں‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
تصویر کو غور سے دیکھنے کے بعد وشواس نیوز نے اپنی پڑتال شروع کی۔ تصویر کو گوگل رورس امیج سرچ کرنے پر ہمیں کئی خبریں ملی، جن میں وائرل تصویر کا استعمال کیا گیا تھا، لیکن کہیں بھی اس بزرگ کو شاہین باغ والی بلقیس بانو نہیں بتایا گیا۔ امر اجالا نے اس تصویر کو 27 نومبر 2020 کو اپ لوڈ کرتے ہوئے اپنی خبر کی سرخی لکھی، کسانوں نے دہلی تک کیا سفر‘۔
مزید سرچ کرنے پر ہمیں کسان حامی بزرگ خاتون کی یہ تصویر اکتوبر 2020 کو شیئر کی گئی ملی۔ 13 اکتوبر 2020 کو اس تصویر کو فیس بک پیج
“Sant Baba Jarnail Singh Ji Khalsa Bhindrawale”
نے شیئر کیا تھا اور فیس بک پیج ’میرا گاؤں میرا سوابھیمان‘ نے 13 اکتوبرکو ہی اس تصویر کو اپنی پروفائل پر لگایا تھا۔
اب ہم نے تصویر کو لے کر پڑتال کے اگلے مرحلہ میں شاہین باغ والی بلقیس بانو سے رابطہ کیا۔ ہماری بات ان کے بیٹے منظور احمد سےہوئی۔ انہوں نے ہمارے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ، ’’وائرل تصویر میں میری ماں (شاہین باغ والی دادی) نہیں ہیں۔ لوگوں نے بغیر جانکاری کے تصویر کو میری ماں کے نام سے وائرل کر دیا۔ ہم کسانوں کے ساتھ مظاہرے میں جلد ہی حصہ لیں گے‘‘۔
وشواس نیوز وائرل تصویر کو لے کر یہ تصدیق کرتا ہے کہ اس میں شاہین باغ والی دادی بلقیس بانو نہیں ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ کسانوں کی حمایت میں نظر آرہی تصویر میں بزرگ خاتون شاہین باغ والی دادی بلقیس بانو نہیں ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں