فیکٹ چیک: خواتین کی حفاظت کے بارے میں بات کرتے کوہلی کا یہ ویڈیو پرانا، کولکتہ ریپ-قتل کیس سے متعلق نہیں

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وراٹ کوہلی کا وائرل ویڈیو سال 2017 کا ہے۔ انہوں نے یہ ویڈیو اس وقت جاری کیا تھا جب بنگلورو میں نیو ایئر پارٹی کے بعد لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ خانی کا واقعہ سامنے آیا۔

فیکٹ چیک: خواتین کی حفاظت کے بارے میں بات کرتے کوہلی کا یہ ویڈیو پرانا، کولکتہ ریپ-قتل کیس سے متعلق نہیں

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کئی مشہور شخصیات نے بھی کولکتہ کے ایک اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ زیادتی اور قتل کے معاملے میں آواز اٹھائی ہے۔ اس دوران کرکٹر وارٹ کوہلی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں انہیں خواتین کی حفاظت پر بات کرتے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ وراٹ کوہلی نے کولکتہ کیس کے حوالے سے یہ ویڈیو شیئر کیا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وراٹ کوہلی کا وائرل ویڈیو سال 2017 کا ہے۔ انہوں نے یہ ویڈیو اس وقت جاری کیا تھا جب بنگلورو میں نیو ایئر پارٹی کے بعد لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ خانی کا واقعہ سامنے آیا۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف نے لکھا، ’’وراٹ کوہلی نے بھی کولکتہ ڈاکٹر کو انصاف دلانے کے لیے آواز اٹھائی‘‘۔

پڑتال

اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریم نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعے تلاش کیا۔ تلاش کرنے پر ہمیں وارٹ کوہلی کے انسٹاگرام پر اپ لوڈ کردہ ایک وائرل ویڈیو ملا۔ یہاں ویڈیو 6 جنوری 2017 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔

ہمیں 6 جنوری 2017 کو کوہلی کے ایکس ہینڈل پر اپ لوڈ کیا گیا یہی وائرل ویڈیو بھی ملا۔ یہاں کیپشن میں لکھا ہے، اردو ترجمہ: ‘یہ ملک سب کے لیے محفوظ اور برابر ہونا چاہیے۔ خواتین کے ساتھ مختلف سلوک نہیں کرنا چاہیے۔ آئیے ہم سب مل کر ایسی مذموم حرکتوں کو روکیں‘۔

ہمیں نیوز 18 کی ویب سائٹ پر وراٹ کوہلی کے ذریعہ جاری کردہ اس ویڈیو سے متعلق خبر ملی ہے۔ 6 جنوری 2017 کو شائع ہونے والی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، وراٹ کوہلی نے نئے سال کی پارٹی کے بعد بنگلورو میں لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعے کے خلاف احتجاج میں دو ویڈیوز ٹویٹ کرکے اس واقعے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

تحقیقات کے اگلے مرحلے میں وشواس نیوز نے اسپورٹس ایڈیٹر ونیت رام کرشنن سے رابطہ کیا۔ انہوں نے اس ویڈیو کو برسوں پرانا اور ایک اور کیس سے متعلق بتایا۔

اب گمراہ کن پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کی باری تھی۔ سوشل اسکیننگ میں، ہم نے پایا کہ ٹرینڈنگ ریلز صارف کے ذریعے شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وراٹ کوہلی کا وائرل ویڈیو سال 2017 کا ہے۔ انہوں نے یہ ویڈیو اس وقت جاری کیا تھا جب بنگلورو میں نیو ایئر پارٹی کے بعد لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ خانی کا واقعہ سامنے آیا۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts