فیکٹ چیک: پرانے امرتسر کے مظاہرے کے ویڈیو کو، گزشتہ روز کا بتا کر فرضی معلومات کے ساتھ کیا جا رہا وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ، وائرل کیا جا رہا ویڈیو کچھ سال پہلے ہوئے امرتسر کے ایک مظاہرے کا ہے، اس ویڈیو کا گزشتہ روز سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وشواس ٹیم سے بات کرتے ہوئے امرتسر کے لا اینڈ آرڈر ڈی سی پی نے بتایا ہے امرتسر میں خالصتان کے حق میں چل رہے مظاہرے کی بات بالک جھوٹ اور بےبنیاد ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے پگڑی باندھے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ آج کل امرتسر میں خالصتان کے حق میں زبردست مظاہرے ہو رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال تو ہمیں پتہ چلا کہ ویڈیو کچھ سال پہلے ہوئے مظاہرے کا ہے- اس ویڈیو کا گزشتہ روز سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وشواس ٹیم سے بات کرتے ہوئے امرتسر کے لا اینڈ آرڈر ڈی سی پی نے بتایا ہے امرتسر میں خالصتان کے حق میں کسی قسم کے مظاہرہ نہیں چل رہے ہیں۔ وائرل دعوی پوری طرح سے فرضی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف جسپریت کور نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے، ’’امترسر میں خالصتان کے حق میں مظاہرے، شیو سینا، آر ایس ایس کے دہشت گرد اور اپنی آزادی کے لئے لڑنے والے خالصتان کے جوان آمنے سامنے ہیں۔ ہندوستانی پنجاب یعنی خالصتان اس وقت خالصتان زندہ باد کے نعروں سے گونج رہا ہے۔ آج دن میں ایک بار ریلی بھی ہونے جا رہے ہے جس کی تفصیل شیئر کر دی جائےگی‘‘۔

وائرل ویڈیو کو اب تک ایک ہزار سے زیادہ صارفین شیئر کر چکے ہیں اور تقریبا 20 ہزار سے زائد لوگوں نے ویڈیو کو دیکھا ہے۔

پڑتال

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال دو مرحلوں میں کی۔ پہلے مرحلہ میں ہم نے ویڈیو کی حقیقت جاننی چاہی اور دوسرے مرحلہ میں ہم نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ کیا امرستر میں خالصتان کے حق میں آج کل مظاہرے ہو رہے ہیں، جیسا کی وائرل پوسٹ میں دعوی کیا جا رہا ہے ۔

پہلے مرحلہ کی تفتیش کے لئے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں ڈال کر متعدد کی گریبس نکالے اور انہیں رورس امیج سرچ کیا۔ متعدد اسکریب گریبس کو سرچ کرنے پر ہمارے ہاتھ ’خالصہ گٹکا گروپ‘ نام کے ایک یوٹیوب چینل پر شیئر کیا گیا ایک ویڈیو لگا۔ 25 مئی 2016 کو اپلوڈ کیا گیا یہ وہی ویڈیو تھا جسے اب کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے ۔

اب ہم نے مزکورہ خبر کو سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ ہندوستان ٹائمس کی ایک خبر لگی۔ 25 مئی 2016 کو شائع ہوئی خبر میں بتایا گیا کہ، ’شیو سینا تجویز شدہ للکار ریلی کے خلاف سکھ ہارڈ لائنرس نے امرتسر میں ایک ریلی نکالی‘۔

اب باری تھی ویڈیو کے دوسرے حصہ کی تفتیش کرنے کی۔ ہم نے غور سے دیکھا، ویڈیو کے ٹائم 1:14 پر ایک بائنک نظر آئی جس پر پی بی 11 لکھا تھا ۔ پھر ہم نے گوگل پر سرچ کیا اور ہمیں پتہ چلا کہ پی بی 11 پٹیالہ کی گاڑیوں کا نمبر ہوتا ہے۔ ویڈیو کی تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن پٹیالہ کے ریاستی انچارج نودیپ سنگھ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ ’یہ ویڈیو 2012 کا ہے، جس میں بلونت سنگھ راجونا کی حماعت میں لوگ سڑکوں پر اتر آئے تھے‘۔ یہ تبھی کا ویڈیو ہے۔

مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے پٹیالہ کے ایس پی انویسٹیگیشن ہرمیت سنگھ ہنڈل سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ ویڈیو شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’’ویڈیو کا دوسرہ حصہ پٹیالہ کا ہے جب مارچ۔ اپریل 2012 میں آریہ سماج چوک پر لوگوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی تھی‘، لوگ بلونت سنگھ راجونا کی حماعت میں اترے تھے‘‘۔

اب یہ تو واضح ہو چکا تھا کہ گزشتہ روز کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ویڈیو پرانا ہے۔ تو اب ہم نے دوسرے مرحلہ کی تفتیش کا آغاز کیا۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے جا رہے دعوی ’’پنجاب کے امرتسر میں خالصتان کے حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں‘ کی پڑتال کی۔ متعدد کی ورڈس ڈال کر ہم نے مذکورہ موضوع سے منسلک خبر کو سرچ کیا لیکن ہمارے ہاتھ کسی بھی قابل اعتماد میڈیا ادارہ کی جانب سے شائع کی گئی ایسی کوئی خبر نہیں لگی جو اس بات کو پختہ کرتی ہو آج کل امرتسر میں خالصتان کے حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

مبینہ مظاہروں سے منسلک معلومات حاصل کرنے کے لئے وشواس نیوز نے امرتسر کے لا اینڈ آرڈر ڈی سی پی جگموہن سنگھ سے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا امرستر میں خالصتان کے حق میں مظاہرہ ہو رہے ہیں۔ ہم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ، ’’امرتسر میں خالصتانیوں سے منسلک کسی طرح کا کوئی مظاہرہ نہیں ہو رہا ہے۔ یہاں پر ہر جگہ لاک ڈاؤن فالوو ہو رہا ہے۔ وائرل پوسٹ کا دعوی بالکل فرضی اور بےبنیاد ہے‘‘۔

اب باری تھی پرانے ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف جسپریت کور کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج سے خالصتان کی حماعت میں پوسٹ شیئر کئے جاتے ہیں۔

تصحیح: اس خبر میں نئی معلومات آنے کے بعد ہم نے صحیح جانکاری کی بنیاد پر اصل خبر میں تبدیلی کی ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ، وائرل کیا جا رہا ویڈیو کچھ سال پہلے ہوئے امرتسر کے ایک مظاہرے کا ہے، اس ویڈیو کا گزشتہ روز سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وشواس ٹیم سے بات کرتے ہوئے امرتسر کے لا اینڈ آرڈر ڈی سی پی نے بتایا ہے امرتسر میں خالصتان کے حق میں چل رہے مظاہرے کی بات بالک جھوٹ اور بےبنیاد ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts