ایندھن کی قیمتوں میں ہوئے اضافے کی وجہ سے پٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہی پوسٹ غلط ہے۔ جس ویڈیو کو اس دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے وہ اوڈیشہ کے ایک پٹرول پمپ پو ہوئے ایک پرانے معاملہ سے منسلک ہے، جس کا پٹرول ڈیزل کی اضافی قیمتوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہوئے اضافہ کے معاملہ سے منسلک ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں کچھ لوگوں کو پٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ پٹرول ڈیزل کی اضافی قیموں کے سبب برہم عوام نے پٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کی۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ جس ویڈیو کو پٹرول پمپ کی قیمتوں میں ہوئے اضافے سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے وہ اوڈیشہ میں ہوئے ایک پرانے معاملہ سے منسلک ہے، جہاں پٹرول پمپ پر پٹرول چوری کا الزام لگا تھا۔
فیس بک صارف ’محمد عشاق‘ نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا‘ ’’پٹرول ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں پر عام عوام کا پھوٹا غصہ‘‘۔
گزشتہ ماہ کی 28 جون کی نیوز رپورٹ کے مطابق، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل 21 دنوں تک اضافے ے بعد اتوار (28 جون) کو قیموں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ قیمتوں میں اضافہ کے بعد دہلی میں جہاں پٹرلو کی قیمت فی لیٹر 80.38 روپیے ہو گئی۔ وہیں، ڈیزل کی قیمت 80.40 روپیے فی لیٹر ہو چکی ہے۔
یکم جولائی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ دو روز سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔
اب ہم نے متعدد کی ورڈ کے ساتھ نیوز سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ اوڈیشہ کے مقامی چینل او ٹی وی کا ایک ویڈیو بولیٹن لگا، جس میں وائرل ہو رہے ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔
مذکورہ چینل پر 28 ستمبر 2018 کو اپلوڈ کئے گئے اس ویڈیو بولیٹن کے مطابق، پٹرول پمپ پر ہو رہی پٹرول چوری کا معاملہ سامنے آنے پر مقامی لوگ غصہ میں آ گئے اور انہوں نے توڑ پھوڑ کر دی۔ لوگوں کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس کو موقع پر لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا تھا۔
ہمیں نیوز سرچ میں اوڈیشہ کی مقامی نیوز ویب سائٹ پر شائع رپورٹ ملی، جس میں اسی بات کا ذکر ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پوری کے ایک پٹرول پمپ پر پٹرول کم دئے جانے کو لے کر ہنگامہ ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر کمبھرپاڑا پولیس موقع پر پہنچی اور حالات کو قابو میں لیا۔
وشواس نیوز نے اس معاملہ کو لے کر کمبھرپاڑا پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ پولیس افسر ستیہ رنجن نے بتیا، ’پٹرول پمپ پر ہنگامہ کا معاملہ پرانا ہے۔ فی الحال ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے‘‘۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف محمد عشاق کی سوشل اسکیننگ کرنے پر ہمیں پتہ چلا کہ اس صارف کا تعلق ممبئی سے ہے علاوہ ازیں مذکورہ صارف کو 484 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: ایندھن کی قیمتوں میں ہوئے اضافے کی وجہ سے پٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہی پوسٹ غلط ہے۔ جس ویڈیو کو اس دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے وہ اوڈیشہ کے ایک پٹرول پمپ پو ہوئے ایک پرانے معاملہ سے منسلک ہے، جس کا پٹرول ڈیزل کی اضافی قیمتوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں