وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کرتے ہوئے پایا کہ یہ معاملہ 2017 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب وہاں ایک ذہنی مریض نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ گنگا کے پانی کو چڑھائے جانے کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ مسجد حرام کی ایک بار پھر سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص کو غلاف کعبہ پر بوتل سے کچھ پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی اس شخص کی اس حرکت کے بعد آس پاس موجود لوگ اور گارڈز شخص کو فوراً پکڑتے نظر آتے ہیں۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ مکہ میں ایک شخص نے گنگا کا پانی چڑھایا ہے۔
وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کرتے ہوئے پایا کہ یہ معاملہ 2017 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب وہاں ایک ذہنی مریض نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ گنگا کے پانی کو چڑھائے جانے کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔
انسٹاگرام صارف ‘بھوپندر’ نے وائرل ویڈیو شیئر کی جس پر لکھا ہے، ‘گنگا کا پانی مکہ میں چڑھایا گیا، بھائی کی ہمت کو دل سے سلام۔ ہر جگہ شیو‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمز نکالے اور گوگل کے ذریعے سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ کے دوران ہمیں اسی منظر سے متعلق ایک ویڈیو اور خبر ملی جو 7 فروری 2017 کو مسلم کونسل آف ہانگ کانگ کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی تھی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق ‘ذہنی طور پر بیمار شخص نے مکہ میں خانہ کعبہ کے باہر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی‘۔
اس بنیاد پر، ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا اور 8 فروری 2017 کو سعودی گزٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک آرٹیکل میں اس معاملے سے متعلق خبر ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، پیر کی رات دیر گئے ایک ’ذہنی طور پر چیلنج‘ شخص نے مسجد الحرام کے اندر خانہ کعبہ کے قریب پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی تاہم ایسا کرنے سے پہلے ہی اسے گرفتار کر لیا گیا۔ گرینڈ مسجد پولیس کے ترجمان میجر سامح السالمی نے بتایا کہ 40 سالہ شخص سعودی شہری ہے۔
اس معاملے سے متعلق خبریں دی نیو عرب اور رائٹرز کی ویب سائٹس پر بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔
ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لیے ہم نے سعودی عرب کے صحافی ہادی آل شریف سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ‘یہ واقعہ 2017 میں ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والا شخص ذہنی طور پر غیر مستحکم ہے۔ وہ کعبہ کے باہر خود کو جلانے کی کوشش کر رہا تھا۔
فرضی پوسٹ شیئر کرنے والے انسٹاگرام صارف کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس صارف کو دو لاکھ سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کرتے ہوئے پایا کہ یہ معاملہ 2017 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب وہاں ایک ذہنی مریض نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ گنگا کے پانی کو چڑھائے جانے کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں