X
X

فیکٹ چیک: دہشت گرد مسعود اظہر کی موت کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو پرانا ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو نومبر 2023 میں ہوئے ایک دھماکہ کا ہے، حالیہ کسی دھماکہ کا نہیں۔ اس کے علاوہ جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے مارے جانے کی کوئی بھی سرکاری تصدیق نہیں ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Jan 5, 2024 at 05:54 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک زوردار دھماکہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئےد صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ پاکستان میں ہوئے اس دھماکہ میں جیش محمد کا سربراہ اور دہشت گرد مولانا مسعود اظہر مارا گیا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو نومبر 2023 میں ہوئے ایک دھماکہ کا ہے، حالیہ کسی دھماکہ کا نہیں۔ اس کے علاوہ جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے مارے جانے کی کوئی بھی سرکاری تصدیق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’انتہائی مطلوب دہشت گرد مولانا مسعود اظہر پاکستان میں بھاولپور کی مسجد سے واپس آرہے تھے دھماکے میں “ہلاک” ہوگئے۔ میں آپ کو بعد میں بتاؤں گا کہ اسے کیوں مارا گیا‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو سرچ کیا ۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو یوروپ کاگنیزینٹ نام کے ٹویٹر ہینڈل پر4 نومبر 2023 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ڈیرہ اسماعل خان میں پولیس کی گاڑی کو ٹارگیٹ کرتے ہوئے دھماکہ،6 لوگوں کی موت اور25 افراد زخمی ۔

https://twitter.com/EuropeCognizant/status/1720519800458506676

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں 3 نومبر 2023 کو ٹی آر ٹی اردو کی ویب سائٹ پر اس معاملہ سے متعلق خبر ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹانک اڈہ پر پولیس وین کے قریب دھماکا ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس وین کو ٹارگٹ کیا گیا ہے‘‘۔

وہیں اردو وا پر دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ڈی آئی خان کے ٹانک اڈے میں ہوئے دھماکے میں ہلاک ہونے والے عام شہری بتائے جا رہے ہیں جب کہ زخمیوں میں پولیس اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

ٹربیون ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، ’’جمعہ کو خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس کو نشانہ بنانے والے بم دھماکے میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے، ریسکیو اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں دھماکا خیز مواد سے نصب موٹر سائیکل استعمال کی گئی۔ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی عمریں 15 سے 20 سال کے درمیان تھیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

پاکستان کے جنوبی وزیرستان کے لیڈر علی وزیر نے مذکورہ دھماکہ میں زخمی ہوئے لوگوں کے ساتھ ملاقات کی تصاویر اور وائرل ویڈیو کو اپنے ایکس (ٹویٹر) ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔

اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ دہشت گرد مسعود اظہر کی موت کی حقیقت کیا ہے۔ سرچ میں ہمیں ایسی کوئی بھی قابل اعتماد خبر یا سرکاری اعلان نہیں ملا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہو۔

وائرل ویڈیو اور مسعود اظہر کی موت سے جڑی تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو پرانا ہے، اور مسعود اظہر کی موت سے جڑی خبروں میں سچائی نہیں ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو ایک ہزار نو سو لوگ فالوو کرتےہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو نومبر 2023 میں ہوئے ایک دھماکہ کا ہے، حالیہ کسی دھماکہ کا نہیں۔ اس کے علاوہ جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے مارے جانے کی کوئی بھی سرکاری تصدیق نہیں ہے۔

  • Claim Review : پاکستان میں ہوئے اس دھماکہ میں جیش محمد کا سربراہ مولانا مسعود اظہر مارا گیا ہے۔
  • Claimed By : FB User: Raj Kumar Sharma
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later