وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ ہیلی کاپٹر حادثہ کا یہ ویڈیو جارجیا کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے ابرائیم رئیسی سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی(وشواس نیوز)۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں ہفتہ کو موت واقع ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک ہیلی کاپٹر کو پہاڑی علاقہ میں حادثہ کا شکار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثہ کا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ ہیلی کاپٹر حادثہ کا یہ ویڈیو جارجیا کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے ابرائیم رئیسی سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیس کی ہیلی کاپٹر کریش ہو گرنے کی مناظر‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے کی فریمس کو گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک ایکس ہینڈل پر 30 جولائی 2022 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’یہ ہیلی کاپٹر حادثہ جارجیا میں پیش آیا‘‘۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں متعدد نیوز ویب سائٹ پر اس معاملہ سے متعلق خبر ملی۔ ڈیلی میل ڈاٹ کو ڈاٹ یو کے پر 29 جولائی 2022 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق،’’جارجیا میں ایک ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہو گیا۔ ویڈیو میں ہیلی کاپٹر کو پہاڑ سے ٹکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خبر میں دی گئی مزید معاملات کے مطابق، ’وزارت داخلہ نے کہا، کہ یہ مذکورہ ہیلی کاپٹر وزارت داخلہ کا ہی تھا جو گڈوری میں پیرا گلائیڈرز کو بچانے میں مدد کر رہا تھا لیکن وہ کنٹرول کھو بیٹھا اور نیچے گر گیا‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
گزشتہ روز آئی خبروں کے مطابق، ’ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ ان کے ساتھ وزیر خارجہ بھی اس ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوئے۔ اتوار کی رات سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی ’ہارڈ لینڈنگ‘ کی خبریں آنے کے بعد کئی گھنٹے تک متعدد سرچ اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ اور ہیلی کاپٹر کی تلاش میں جنگلات اور پہاڑوں سے گھرے علاقے کا چپہ چپہ چھان رہی تھیں۔ تاہم شدید دھند اور بارش کے باعث امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ حدِ نگاہ صرف پانچ میٹر رہ گئی تھی۔ ایرانی حکام کے مطابق یہ حادثہ اتوار کو صوبہ مشرقی آذربائیجان کے علاقے جلفا میں اس وقت پیش آیا جب صدر رئیسی آذربائیجان اور ایران کی سرحد پر ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد تبریز واپس جا رہے تھے۔ حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر پر ایرانی صدر کے ہمراہ ملک کے وزیرِ خارجہ بھی سوار تھے‘۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے ایران کی صحافیہ فاطمہ کریم خان سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے بھی ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ، یہ ویڈیو ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثہ کا نہیں ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ ہیلی کاپٹر حادثہ کا یہ ویڈیو جارجیا کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے ابرائیم رئیسی سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں