وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل اگست 2022 کا پی او کے کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو حالیہ تناظر میں گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں سڑک پر احتجاج کر رہے لوگوں کو آزادی کا نعرہ لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو پاکستان کے قبضے والے کشمیر میں موجودہ وقت میں چل رہے عوامی مظاہروں سے جڑا ہوا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو اگست 2022 کا پی او کے کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو حالیہ تناظر میں گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’اب یہی دیکھنا باقی رہ گیا تھا۔ ، افسوس ناک زندگی میں پہلی بار یہ نعرہ سن کر پاکستانی لرز اٹھے‘’۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو نکالا اور گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک ایف بک صارف کی جانب سے 12 اگست 2022 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو پی او کے کے مظفر آباد کا ہے۔
وائرل ویڈیو ہمیں جی وی اوام نام کے فیس بک پیج پر بھی اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو 12 اگست 2022 کو شیئر کیا گیا ہے۔ اور یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، پاکستان کے قبضے والے کشمیر میں مکمل پہیہ جام ہڑتال جاری ہے۔ مظفر آباد کے عوام کا پاکستان آرمی کے سامنے پاکستان سے لینگے آزادی کے نعرے بلند۔
وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ویڈیو ہمیں ’کشمیر‘ نام کے ایکس ہینڈل پر بھی اگست 2022 کو شیئر ہوا ملا۔ اس ویڈیو میں بھی آزادی کے نعروں کو سنا جا سکتا ہے۔
ڈان نیوز کی خبر کے مطابق، پاکستان کے قبضے والے کشمیر میں گندم کے آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب ہوئے عوامی مظاہرے کو اب ختم کر دیا ہے۔ حقوق کی تحریک کے رہنماؤں نے حکومت کی جانب سے ‘آسائشوں’ پر نظرثانی کے مطالبات تسلیم کیے جانے کے ایک دن بعد منگل کو اپنے احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم، انہوں نے پیرا ملٹری فورس، رینجرز کے ہاتھوں مبینہ طور پر تین رہائشیوں کی ہلاکت پر سوگ کے طور پر سہ پہر 3 بجے تک بند کا اعلان کیا ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا، یہ پرانا ویڈیو ہے،حالاںکہ وہاں کے حالات بہتر ہیں۔
پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل اگست 2022 کا پی او کے کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو حالیہ تناظر میں گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں