فیکٹ چیک: بلوچستان میں ملے بچہ کا یہ ویڈیو پرانا ہے، نہیں ہے اس کا دریا سوکھنے سے کوئی تعلق
وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دسمبر 2020 کا ویڈیو ہے جب ایک پیدہ ہوئے بچے کو زمین سے ریکیو کیا گیا تھا۔ اس ریسکیو کا دریا خشک ہو جانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Sep 11, 2022 at 01:25 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان میں اس وقت بارش کے سبب زبردست سیلاب آیا ہوا ہے اور اسی کڑی میں ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص زمین سے بچے کو نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد یہ بچہ زندہ ملا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دسمبر 2020 کا ویڈیو ہے جب ایک نومولود بچے کو ریکیو کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کا دریا خشک ہو جانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ خبروں کے مطابق بچہ کو زمین میں زندہ دفن کر دیا گیا تھا جس کے بعد اسے ریسکیو کر لیا گیا۔ اسی معاملہ کے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’بلوچستان کے سیلاب خشک ہونے کے بعد یہ بچہ ملا وہ زندہ سے مردہ پیدا کرتا ہے اور مردہ سے زندہ کوئی ہیلی کاپٹر نہیں آیا مگر جب کامل قدرتوں والا رب بچانا چاہے تو اس نومولود کو بچا لیتا ہے جس کی ماں نے شاید بہتے سیلابی ریلوں میں پتا نہیں کس کرب سے گزرتے ہوئے اسے جنم دیا ہو گا کہ جس کا ناڑا کاٹنے کے لئے بھی کوئی ہسپتال تھا نہ ہی کوئی نرس ، کیا اب اس کی جائے پیدائش میں بلوچستان سندھ کے بہتے پانی کی موجوں کا نام لکھا جائے گا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں 16 دسمبر 2020 کو ’پبلش نیوز ایچ ڈی‘ نام کے فیس بک پر وائرل ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’خوشاب کے علاقے گروٹ میں ایک ظلم ماں نے بچے کو زندہ دفن کر دیا علاقہ میکین کو پتہ چلنے پر اس دفن بچے کو فوری طور پر زندہ نکال کر ریسکیو اہلکاروں موقع پر پہنچے اور بچے کو ہسپتال کی نرسری میں منتقل کردیا‘۔
مزید سرچ میں ہمیں 92 نیوز ایچ ڈی پلیس کے آفیشئل ٹویٹر ہینڈل پر یہی ویڈیو 10 دسمبر 2020 کو شیئر کیا ہوا ملا۔ ویڈیو میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’خوشاب میں نا معلوم افراد نے سنگدلی کی انتہا کر دی نومولود بچے کو مٹی میں دبا کر فرار‘۔
وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے بلوچستان کے صحافی سفر خان بلوچ سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا وائرل دعوی فرضی ہے۔ بلوچستان میں دریا سوکھنے پر بچہ زندہ پائے جانے جیسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔
بلوچستان ٹی وی کے سی ای او محمد شاہ دوتانی نے وائرل ویڈیو کے حوالے سے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو پرانا ہے اور اس کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف حاتم حاتمتے کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہم نے پایا کہ صارف فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دسمبر 2020 کا ویڈیو ہے جب ایک پیدہ ہوئے بچے کو زمین سے ریکیو کیا گیا تھا۔ اس ریسکیو کا دریا خشک ہو جانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔
- Claim Review : بلوچستان کے سیلاب خشک ہونے کے بعد یہ بچہ ملا وہ زندہ سے مردہ پیدا کرتا ہے
- Claimed By : حاتم حاتمتے
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔