وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ خاتون کے ساتھ ہوئی چھیڑخانی کا یہ معاملہ سال 2021 میں بہار کے چھرا (سارن ضلع) میں پیش آیا تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے چار ملزمین کو حراست میں بھی لیا تھا۔ ایک بار پھر سے پرانے معاملہ کو نئے طریقہ سے گمراہ کن حوالے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر موجود پاکستان کے صارفین ایک ویڈیو کو وائرل کر رہے ہیں کہ جس میں بائیک پر بیٹھی ایک خاتون کے ساتھ چھیڑخانی ہوتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ یوم خواتین کے روز کا معاملہ ہے جو حالیہ روز انڈیا میں پیش آیا۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ خاتون کے ساتھ ہوئی چھیڑخانی کا یہ معاملہ سال 2021 میں بہار کے چھرا (سارن ضلع) میں پیش آیا تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے چار ملزمین کو حراست میں بھی لیا تھا۔ ایک بار پھر سے پرانے معاملہ کو نئے طریقہ سے گمراہ کن حوالے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
ٹویٹر صارف نے وائرل ویڈیو کو اپلوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’’جو لوگ آج بھی سوال کرتے ہیں کہ پاکستان کیوں بنایا گیا تھا وہ اس وڈیو کو دیکھ لیں کہ انڈیا میں جہالت اور گھٹیا پن بدرجہا اتم موجود ہے، خواتین کے عالمی دن کے موقع پر انڈیا میں ایک خاتون کی کس طرح سے عزت افزائی کی جارہی ہے‘‘۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل نیوز سرچ کیا، سرچ میں ہمیں 6 اکتوبر 2021 کو دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر ملی۔ یہاں خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، بہار کے چھپرا کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ لوگ ایک خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔وہیں اس ویڈیو کو بھی انہیں لوگوں نے بنایا ہے جو ایسا کر رہے ہیں‘‘۔
خبر میں دی گئی مزید معلومات کے مطابق، ’ویڈیو وائرل ہونے کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں چھپرا پولیس نے معاملہ حل کرلیا۔ اس معاملے میں دریا پور علاقے سے چار نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ دو نوجوان فرار ہیں۔ پولیس نے اس واقعہ میں ملوث تمام چھ لوگوں کی شناخت کر لی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو 27 ستمبر کی ہے‘۔
پڑتال کے دوران ہمیں اے بی پی نیوز کے آفیشیئل یوٹیویب چینل پر بھی یہ ویڈیو رپورٹ ملی۔ 7 اکتوبر 2021 کو اپلوڈ ہوئے ویڈیو میں دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ویڈیو بہار کے شہر چھپرا کے سارن ضلع کا ہے‘۔
یہ ویڈیو اس سے قبل بھی گمراہ کن حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے اور اس وقت ہم نے تصدیق کے لئے دینک جاگرن کے پٹنا یونٹ ٹے ایڈیٹر اشوینی کمار سنگھ سے رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے ہمیں بتایا تھا کہ، ’’یہ 2021 کا معاملہ ہے، یہ چھپرا کے سارن ضلع میں پیش آیا تھا، جب خاتون اپنے شوہر کے ساتھ جا رہی تھی۔ ان ملزمین نے ہی ویڈیو بنا کر انٹرنیٹ پر ڈالا تھا‘۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے ایکس صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ خاتون کے ساتھ ہوئی چھیڑخانی کا یہ معاملہ سال 2021 میں بہار کے چھرا (سارن ضلع) میں پیش آیا تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے چار ملزمین کو حراست میں بھی لیا تھا۔ ایک بار پھر سے پرانے معاملہ کو نئے طریقہ سے گمراہ کن حوالے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں