وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2023 کا اس وقت کا ہے جب عمران خان کو پیشی کے لئے عدالت لے جایا جا رہا تھا۔ اب اس پرانے ویڈیو کو حالیہ بتاتے ہوئے گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز پاکستان میں ہوئے عام انتخابات کے دوران سبھی پارٹیوں نے بڑھ چڑھ کر ریلیاں کیں۔ اسی بیچ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا جس میں سڑکوں میں ہزاروں کی بھیڑ کو دیکھا جا ستکا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ انتخابات میں عمران خان کی حمایت میں لاہور کے لوگوں نے ریلی میں یہ شرکت کی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2023 کا اس وقت کا ہے جب عمران خان کو پیشی کے لئے عدالت لے جایا جا رہا تھا۔ اب اس پرانے ویڈیو کو حالیہ بتاتے ہوئے گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’لاہور کی سڑکوں پر مسلم لیگ ن کی سیاست کا جنازہ عمران خان کی امامت میں پڑھایا گیا جس میں شرکت کرکے لاہورئیوں نے ایک تاریخ رقم کردی ہے‘‘۔
پوسٹ کےآرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کو سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں ہمیں یہ 18 مارچ 2023 کو عمران خان کے ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کیا ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’18 مارچ 2023 کو اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سماعت‘‘۔
اسی وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے منظر کا ویڈیو ہمیں عمران خان کے ایکس ہینڈل پر بھی 18 مارچ کو 2023 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں بھی دی گئی معلومات کے مطابق یہ اسلام آباد عدالت کے باہر کا ہے۔
مارچ 2023 کی دی گارجیئن کی خبر کے مطابق، ،’اسلام آباد کی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس اور سابق وزیراعظم عمران خان کے حامیوں کے درمیان شدید جھڑپ کے بعد عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دی۔ خان باضابطہ طور پر ہفتے کے روز پاکستان کے دارالحکومت میں عدالت میں پیش ہوئے، عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے جس کی وجہ سے منگل کو انہیں گرفتار کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔ عدالت کے باہر پولیس اور خان کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اسلام آباد پولیس نے الزام لگایا کہ خان کے حامیوں نے جوڈیشل کمپلیکس پر شیلنگ کی اور ایک پولیس چوکی کو آگ لگا دی‘‘۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو گزشتہ سال کا ہے حالیہ نہیں۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق پاکستان کے لاہور سے ہے اور اس پروفائل سے زیادہ تر عمران خان کی حمایت میں پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2023 کا اس وقت کا ہے جب عمران خان کو پیشی کے لئے عدالت لے جایا جا رہا تھا۔ اب اس پرانے ویڈیو کو حالیہ بتاتے ہوئے گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں