نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آج کل کچھ تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جس میں آر ایس ایس کے کچھ کارکنان کو راحت اور بچاؤ کا کام کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ تصاویر گزشتہ روز اوڈیشہ میں آئے فانی طوفان کی ہیں۔ ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ یہ آر ایس ایس کارکنان ہی ہیں مگر تصویر پرانی ہے۔
پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے ’’اوڈیشہ میں آتنک مچاتے ہوئے آر ایس ایس کے ہندو دہشت گرد۔ یہ ان پر لات ہے جو میرے دیش بھکت (محب وطن) کو دہشت گرد بولتے ہیں‘‘۔
اپنی پڑتال کو شروع کرنے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ایک ایک کر کے ان تمام تصاویر کے اسکرین شاٹ لئے اور ان سبھی کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ اس پوسٹ میں استعمال کی گئی پہلی تصویر کو جب ہم نے سرچ کیا تو ہم نے پایا کہ اس تصویر کو 2018 میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔ اس وقت اس تصویر کو کیرالہ سیلاب کے وقت آر ایس ایس کی راحت اور بچاؤ کا کام بتا کر شیئر کیا گیا تھا۔
اس پوسٹ میں شیئر کی گئی دوسری تصویر بیتول مدھیہ پردیش کی ہے۔ 2016 میں مدھیہ پردیش کے بیتول میں ایک ٹرین پٹری سے اتر گئی تھی، اس وقت کچھ آر ایس ایس کارکنان نے اس ٹرین میں پھنسے لوگوں کی مدد کرنے کی لئے چائے اور پانی کا انتظام کیا تھا۔ یہ تصاویر اسی وقت کی ہیں۔
اس پوسٹ میں استعمال کی گئی تیسری تصویر کو جب ہم نے سرچ کیا تو ہم نے پایا کہ 2018 میں کوورا پر دی گئی ایک آر ایس ایس تحریر میں اس تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ ظاہر سی بات ہے کہ یہ تصویر 2019 کی تو نہیں ہے۔
اس پوسٹ میں استعمال کی گئی چوتھی تصویر کو جب ہم نے سرچ کیا تو ہم نے پایا کہ یہ تصویر 2018 میں اوڈیشہ میں آئے تتلی طوفان کے وقت کی ہے۔ اس پوسٹ میں استعمال کی گئی دیگر تصاویر 2017 میں آئے اوکھی طوفان کی ہیں۔
اس سلسلہ میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے آر ایس ایس وی ایس کے سربراہ واگیش ایسپر سے بھی بات کی جنہوں نے ہمیں بتایا، ’’ آر ایس ایس کسی بھی قدرتی قہر میں لوگوں کی مدد کرنے کے لئے تیار رہتا ہے، اوڈیشہ کے فانی طوفان میں بھی بچاؤ میں متعدد کارکنان لگے ہیں‘‘۔
اس پوسٹ کو امت آسل واس نام کے ایک صارف نے ڈاکٹر سمبت پاترا فین کلب نام کے ایک فیس بک پیج پر شیئر کیا تھا۔ اس پیج کے تقریبا 254,846 ممبرس ہیں۔
نتیجہ: ہماری پڑتال میں ہم نے پایا کہ وائرل ہو رہی تصاویر گزشتہ روز اوڈیشہ میں فانی طوفان کی نہیں ہیں، بلکہ پرانی ہیں۔ وائرل ہو رہی تصاویر ہیں تو آر ایس ایس کارکنان کی ہی لیکن پرانی ہیں۔ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔