فیکٹ چیک: بہار کے سیوان ضلع میں ترنگے سے جڑی پرانے معاملہ کو بنگال کے نام سے کیا جا رہا وائرل
قومی پرچم کی بےحرمتی کرنے والی تصویر مغربی بنگال کی نہیں، بلکہ بہار کے سیوان ضلع کی ہے، جہاں اگست 2018 میں ایک نوجوان نے پاکستانی پرچم پہن کر قومی پرچم ترنگے کی بےحرمتی کی تھی۔ مذکورہ معاملہ کے پیش آنے کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم نوجوان کو گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔
- By: Abhishek Parashar
- Published: Jul 2, 2020 at 02:25 PM
- Updated: Jul 3, 2020 at 01:19 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ایک تصویر میں ایک شخص کو ترنگے کو بےحرمتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر کولکاتہ کی ہے، جہاں مہیشتلا کے سنتوش پوری میں ہرنے والے کسی شخص نے ترنگے کی بےحرمتی کرتے ہوئے اس کی تصویر کو فیس بک پر ڈالا۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی غلط نکلا۔ ترنگے کی بےحرمتی کی جس تصویر کو مغربی بنگال کا بتا کر وائرل کیا جارہا ہے، وہ بہار کے سیوان ضلع میں پیش آئے ایک پرانے معاملہ کی تصویر ہے، جس میں ملزم کو گرفتار کر جیل بھیج دیا گیا تھا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف ’سریش دت‘ نے وائرل تصویر کو شیئر کیا جس پر لکھا تھا ’’یہ کولکاتہ کے مہیشتلا میں سنتوش پوری کا رہنے والا ہے۔ اسے اتنا وائرل کریں کی اس کی گرفتاری ہو سکے‘‘۔ پوسٹ کو اپ لوڈ کرتے ہوئے صارف نے لکھا
‘‘FELLOW CITIZENS PLEASE SPREAD THIS…MAN MUST BE PUNISHED.’’
پڑتال
رورس امیج کئے جانے پر ہمیں متعدد پرانی خبروں کے لنک ملے، جن میں اس معاملہ کی تفصیل تھی۔ سیوان آن لائن ڈاٹ کام پر 30 اگست کو 2018 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق، سیوان ضلع کے پچروکھی تھانہ علاقہ کے جسولی شیکھ پٹی میں ایک نوجوان کو پاکستانی جھنڈ پہن کر قومی پرچم کی بےحرمتی کئے جانے کے معاملہ میں پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
یہاں سے ملے کی ورڈ کے ساتھ نیوز سرچ کرنے پرہمیں پرابھات خبر کی ویب سائٹ پر 30 اگست 2018 کو یہی خبر ملی۔
خبر کے مطابق، ’بہار کے سیوان میں روز قبل قومی پرچم ترنگے کی بےحرمتی کر اس کی تصویر فیس بک پر پوسٹ کرنے والے نوجوان کو پچروکھی تھانے کی پولیس نے گرفتار کر جیل بھیج دیا۔ نگر تھانہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایس پی نوین چندر جھا نے معاملہ کی تفصیل دیتے ہوئے بتایا کہ فوٹو ڈالنے والا نوجوان پچروکھی تھانہ کا ہی ہے تو پولیس نے جانچ تیز کر دی۔ اس کے بعد جسولی شیکھ پٹی سے نوجوان ساجد حسین کو گرفتار کیا‘۔
ہمیں پنجاب کیسری بہار نام کے یوٹیوب چینل پر 31 اگست 2018 کو اپ لوڈ کئے گئے بولیٹن میں وائرل ہو رہی تصویر بھی دکھی۔
ویڈیو بولیٹن کے ساتھ دی گئی معلومات میں وہی دعوی کیا گیا ہے، جو دیگر نیوز رپورٹ میں ہے۔ اس کے بعد ہم نے سیوان ضلع کے پچروکھی تھانہ کے انچارج سے رابطہ کیا۔ تھانہ انجارچ آر کے منڈل نے بتایا، ’یہ پرانا معاملہ ہے، جس میں کاروائی کرتے ہوئے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا تھا‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف سریش دت کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے ایک مخصوص آئیڈولاجی کی جانب متوجہ پوسٹ کو شیئر کیا جاتا ہے۔
نتیجہ: قومی پرچم کی بےحرمتی کرنے والی تصویر مغربی بنگال کی نہیں، بلکہ بہار کے سیوان ضلع کی ہے، جہاں اگست 2018 میں ایک نوجوان نے پاکستانی پرچم پہن کر قومی پرچم ترنگے کی بےحرمتی کی تھی۔ مذکورہ معاملہ کے پیش آنے کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم نوجوان کو گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔
- Claim Review : دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر کولکاتہ کی ہے، جہاں مہیشتلا کے سنتوش پوری میں ہرنے والے کسی شخص نے ترنگے کی بےحرمتی کرتے ہوئے اس کی تصویر کو فیس بک پر ڈالا ہے
- Claimed By : FB User- Suresh Dutt
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔