وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی ووٹ ڈالتے ہوئے عمران خان کی یہ تصویر حالیہ عام انتخابات کی نہیں بلکہ 2018 کی ضمنی انتخابات کے دوران کی ہے۔ اور اس وقت وہ پاکستان کے وزیر اعظم تھے۔ پرانی تصویر گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان میں ہوئے عام انتخابات 2024 میں ووٹنگ کے بعد نتائج بھی آگئے ہیں۔ اسی بیچ سوشل میڈیا پر عمران خان کی ووٹ ڈالتے ہوئے ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیںکہ پاکستان میں ہوئے 2024 کے عام انتخابات کے دوران اڈیالہ جیل سے عمران خان کی ووٹ ڈالتے ہوئےتصویر ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی ووٹ ڈالتے ہوئے عمران خان کی یہ تصویر حالیہ عام انتخابات کی نہیں بلکہ 2018 کی ضمنی انتخابات کے دوران کی ہے۔ اور اس وقت وہ پاکستان کے وزیر اعظم تھے۔ پرانی تصویر گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’عمران خان نے اپنا ووٹ اڈیالہ جیل سے شعیب شاہین کو کاسٹ کر دیا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ایک یوٹیوب شارٹ میں پوسٹ ہوئی ملی۔ یہاں پوسٹ کرتے ہوئے عمران خان کے فیس بک کے ویری فائڈ ہینڈل کے اسکرین شاٹ کو شیئر کیا گیا ہے۔ یہاں صاف طور پر ہمیں تصویر کی تاریخ میں 14 اکتوبر 2018 لکھا ہوا نظر آیا۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور عمران خان کے ویری فائڈ فیس بک پیج پر وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر 14 اکتوبر 2018 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’وزیر اعظم عمران خان نے آج حلقہ این اے 53 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا‘‘۔
پاکستان کی نیوز ویب سائٹ 24 ایچ ڈی نیوز کے یوٹیویب چینل پر بھی وائرل تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اکتوبر 2018 کو اپلوڈ ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ضمنی انتخابات میں این اے -53 حلقہ سے وزیر اعظم عمران خان نے اپنا ووٹ ڈالاہے‘‘۔ اس معاملہ سے متعلق خبر کو دنیا نیوز کی ویب سائٹ پر بھی پڑھا جا سکتا ہے۔
خبروں کے مطابق پاکستان میں ہوئے عام اڈیالہ جیل میں سزا کاٹ رہے عمران خان نے عام انتخابات 2024 کے دوران جیل سے ہی اپنا ووٹ ڈالا ہے۔ اس معاملہ سے متعلق خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر پرانی ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا ہے۔ اور اس زیادہ تر عمران خان کی حمایت میں پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی ووٹ ڈالتے ہوئے عمران خان کی یہ تصویر حالیہ عام انتخابات کی نہیں بلکہ 2018 کی ضمنی انتخابات کے دوران کی ہے۔ اور اس وقت وہ پاکستان کے وزیر اعظم تھے۔ پرانی تصویر گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں