فیکٹ چیک: فوجی ٹرک کے سڑک حادثہ کی پرانی تصویر کو کیا جا رہا گمراہ کن حوالے سے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سکم کی سال 2022 کی ہے۔ یہ تصویر اس وقت کی ہے جب سکم میں فوجی ٹرک سڑک حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ پرانی تصویر کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیو)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں بھارتیہ فوج کی گاڑی کو حادثہ کے سبب پلٹی ہوئی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ تصوریر اروناچل پردیش کی ہے جہاں انتہا پسندوں نے بھارتی فوج کے ٹرک پر حملہ ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سکم کی سال 2022 کی ہے۔ یہ تصویر اس وقت کی ہے جب سکم میں فوجی ٹرک سڑک حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ پرانی تصویر کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’اروناچل پردیش، ناگالینڈ آزادی پسندوں کا بھارتی فوج کے ٹرک پر حملہ، 3 فوجی ہلاک اور 4 شدید زخمی‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کےذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ فوٹو اشوک نام کے ایک ایکس ہینڈل پر 23 دسمبر 2022 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔

گوگل ٹائم ٹول کی مدد سے کی ورڈ کے ساتھ ہم نے وائرل تصویر کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو ٹائمس آف انڈیا کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر میں ملی۔ 24دسمبر 2022 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’شمالی سکم کے زیما کے مقام پر جمعہ کو فوج کا ٹرک کھائی میں گرنے سے سولہ فوجی جوان، بشمول تین جونیئر کمیشنڈ آفیسرز (جے سی او) ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔

اسی معاملہ پر اکامک ٹائمس کی ویب سائٹ پر دسمبر 2022 میں شائع ہوئی خبر کے مطابق، ’یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب گاڑی تیز موڑ پر ایک کھڑی ڈھلوان سے نیچے پھسل گئی‘۔ وہیں اس خبر میں دئے گئے فوج کے بیان کے مطابق، “یہ گاڑی 3 گاڑیوں کے قافلے کا حصہ تھی جو صبح چٹن سے تھنگو کی طرف روانہ ہوئی تھی۔ زیما کے راستے میں تیز موڑ پر ایک کھڑی ڈھلوان سے نیچے جا گری‘۔

وہیں نیوز 18 کی خبر میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا اس معاملہ پر بیان لکھا گیا ہے۔ انہوں نے بھی اس حادثہ کو سڑک حادثہ بتاتے ہوئے تعزیت پیش کی ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

حالیہ روز کی خبروں کے مطابق، اروناچل پردیش میں فوج کا ٹرک گہری کھائی میں گرنے سے حادثہ کا شکار ہو گیا۔ اس حادثہ میں تین فوجی اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ منگل کو اپر سبنسیری ضلع میں پیش آیا۔

وہیں دینک جاگرن کی اس معاملہ پر 28 اگست کی خبر کے مطابق، ’اروناچل پردیش میں بدھ کو ایک بڑا سڑک حادثہ پیش آیا۔ واقعے میں فوج کو لے جانے والی گاڑی گہری کھائی میں گر گئی۔ حادثے میں تین فوجی ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے یہ جانکاری دی ہے۔ حادثہ منگل کی صبح تقریباً 6 بجے ٹرانس اروناچل ہائی وے پر تاپی گاؤں کے قریب پیش آیا۔ حادثے کا شکار ہونے والا فوجی ٹرک اہلکاروں کو لے جانے والے قافلے کا حصہ تھا‘۔

وائرل تصویر کے ساتھ کئے جا رہے دعوی سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں وزارت دفاع کو کوور کرنے والے سینئر کارسپانڈینٹ نیلو رنجن سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، جو گزشتہ روز اروناچل پردیش میں فوجی ٹرک حادثہ کا شکار ہوا تھا’۔

اب باری تھی گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے لاہور سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سکم کی سال 2022 کی ہے۔ یہ تصویر اس وقت کی ہے جب سکم میں فوجی ٹرک سڑک حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ پرانی تصویر کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts