وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کابل کی ہے اور یہ سال 2022 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ شیئر کی جا رہی اس تصویر کا زمن پارک میں ہوئے عمران خان کے حامیوں کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ان کی رہائیش گاہ زمان پارک میں ہو رہے احتجاج کو لے کر متعدد پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی کڑی میں ایک تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ تصویر زمن پارک کی ہے۔ تصویر میں وردی میں نظر آرہے شخص کو ایک خاتون پر بندوق کا بٹ دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کابل کی ہے اور یہ سال 2022 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ شیئر کی جا رہی اس تصویر کا زمن پارک میں ہوئے عمران خان کے حامیوں کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’نہتی عورت کو بندوق کا بٹ مارتے ھوئے پولیس اہلکار کی یہ تصویر زمان پارک کی ھے اگر پاکستان کے نظام نے “سانحہ ماڈل ٹاؤن” کے کرداروں کو سزا دی ھوتی تو پاکستان میں یہ مناظر دوبارہ دیکھنے کو نہ ملتے‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ایک نیوز ویب سائٹ پر افغانستان کے حوالے سے شائع ہوئی ملی۔
یہ تصویر 13 اکتوبر 2022 کو شائع ہوئے ایک دیگر نیوز آرٹیکل میں بھی ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’طالبان سیکیورٹی فورسز کا ایک رکن کابل میں مظاہرین پر تشدد کرتا ہوا‘۔
مزید سرچ کرتے ہوئے ہم نے افغانستان طالبان وردی کی ورڈ کے ساتھ یہ جاننے کی کوشش کی کہ افغانستان کی پولیس کس طریقہ کی وردی پہنتی ہے اور اس پر کس طرح کا بیچ ہوتا ہے۔ سرچ میں ہمیں افغانستان طالبان پولیس کی ویسی ہی وردی اور بیچ نظر آیا جیسے کہ وائرل تصویر والے شخص میں نظر آرہا ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے آج ٹی وی کے سینئر کنٹنٹ پروڈیوسر عادل علی سے رابطہ کیا اور وائرل کی جا رہی تصویر ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ ی تصویر پاکستان کے زمن پارک کی نہیں ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے اور اس پروفائل سے عمران خان کی حمایت میں پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کابل کی ہے اور یہ سال 2022 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ شیئر کی جا رہی اس تصویر کا زمن پارک میں ہوئے عمران خان کے حامیوں کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں