فیکٹ چیک: مگ-21 طیارہ حادثہ کی پرانی تصویر کو کیا جا رہا راجستھان میں ہوئے حالیہ حادثہ سے جوڑتے ہوئے شیئر

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا وائرل کی جا رہی تصویر کا راجستھان میں حال ہی میں ہوئے مگ حادثہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ سال 2021 کی ایک دیگر طیارہ حادثہ کی تصویر ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر راجستھان میں حال ہی ہوئے مگ 21 طیارہ حادثہ کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا وائرل کی جا رہی تصویر کا راجستھان میں حال ہی میں ہوئے مگ حادثہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ سال 2021 کی ایک دیگر طیارہ حادثہ کی تصویر ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’بھارتی لڑاکا طیارہ گر کر تباہ، 3 شہری ہلاکن راجستھان میں بھارتی فضائیہ کا مگ 21 لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں پائلٹ محفوظ رہا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق طیارہ راجستھان کے علاقے ہنومان گڑھ میں گر کر تباہ ہوا، حادثے میں تین شہری ہلاک ہو گئے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پائلٹ نے ٹیک آف کے فوراً بعد تکنیکی خرابی کی اطلاع دی تھی،بھارتی فضائیہ کا کہنا ہے کہ فضائیہ کا طیارہ معمول کی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوا ہے۔ حادثے کا شکار ہونے والے بھارتی لڑاکا طیارے نے سورت گڑھ سے اڑان بھری تھی، حادثے کی وجہ جاننے کے لیے انکوائری کا آغاز ہو گیاہے‘‘۔

اس تصویر کو حالیہ سمجھتے ہوئے زی نیوز (آرکائیو لنک) نے بھی اپنی خبر میں شیئر کیا ہے۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

خبروں کے مطابق بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیارہ پیر کو راجستھان کے ہنومان گڑھ میں گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ فوج کا ہیلی کاپٹر ریسکیو کے لئے جائے حادثہ پر پہنچ گیا ہے۔ فضائیہ کے ذرائع کے مطابق طیارے نے سورت گڑھ سے ٹیک آف کیا تھا۔ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے کورٹ آف انکوائری تشکیل دے دی گئی ہے‘‘۔

وائرل تصویر سے متعلق اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ہندوستان ٹائمس کی ویب سائٹ پر مارچ 2021 کو شائع ہوئی خبر میں ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی خبر کے مطابق، ’’مگ 21 جمعہ کو بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیارہ راجستھان کے جیسلمیر میں گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ واقعہ ٹریننگ کے دوران پیش آیا۔ اس حادثے میں پائلٹ ونگ کمانڈر ہرشیت سنہا ہلاک ہو گئے‘۔

انڈین ایکپریس اور ٹربیون انڈیا کی ویب سائٹ پر بھی اس تصویر کو مارچ 2021 کو شیئر کیا گیا ہے۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’یہ گروپ کیپٹن آشیش گپتا جو مگ 21 بائیسن طیارے کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے، کی لاشیں جمعرات کو یہاں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دی گئی‘۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن راجستھان کے ریاستی ہیڈ نریندر شرما سے اور انہوں نے ہمیں معاملہ کی تفصیل دیتے ہوئے بتایا کہ یہ گزشتہ ہفتہ ہنومان گڑھ میں مگ 21 طیارہ حادثہ کا شکار ہوا تھا جس میں گاؤں کی تین خواتین کی موت ہو گئی تھی۔

فرضی پوسٹ وکش یئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا وائرل کی جا رہی تصویر کا راجستھان میں حال ہی میں ہوئے مگ حادثہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ سال 2021 کی ایک دیگر طیارہ حادثہ کی تصویر ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts