فیکٹ چیک: فیفا ورلڈ کپ میں مراکش سے شکست کے بعد بلجیئم میں ہوئے ہنگامے کا یہ ویڈیو نہیں ہے، 2020 کا معاملہ حالیہ بتاتے ہوئے وائرل

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایاکہ یہ ویڈیو سال 2020 کا ہے ڈرگ اسمگلنگ کے دو گروہوں کے درمیان بلجیئم میں ہاتھا پائی ہوئی تھی۔ اس پرانے ویڈیو کو فیفا ورلڈ کپ کے جوڑتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں سڑک کے بیچ متعدد افراد کچھ لوگوں کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ میں مراکش سے بیلجیئم کی شکست کے مراکش کے لوگوں کے ساتھ بلجیئم میں مار پیٹ ہوئی اور یہ اسی کا ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایاکہ یہ ویڈیو سال 2020 کا ہے جب ڈرگ اسمگلنگ کے دو گروہوں کے درمیان بلجیئم میں ہاتھا پائی ہوئی تھی۔ اس پرانے ویڈیو کو فیفا ورلڈ کپ کے جوڑتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’‏بیلجیم: مقامی شہری نہتے مراکشیوں پر تشدد کر رہے ہیں۔ وجہ؟ بیلجیم ٹیم کی مراکش کے ہاتھوں شکست۔ پھر بھی یہ لوگ مہذب کہلاتے ہیں اور ہم اجڈ جاہل اور گنوار‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور نہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک نیوز ویب سائٹ پر 27 اپریل 2020 کو شائع ہوئی خبر میں ملا۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’گزشتہ جمعہ کو بریسوکس ڈروکس میں قیدیوں کے درمیان لڑائی اور ہاتھا پائی ہوئی۔ سوشل سائٹس پر کئی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں‘۔

مزید سرچ میں ہمیں اسی معاملہ سے متعلق ایک ویب سائٹ پر نیوز بولیٹن بھی ملی۔ 28 اپریل 2020 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق، ’بریسوکس کے ضلع لیج میں منشیات کے اسمگلروں کے دو گروہوں کے درمیان لڑائیاں ہوئیں جن میں تیس لوگ شامل تھے۔ پولیس نے مداخلت کر کے معاملہ کو سنبھالا۔

دی گارجیئن کی 27 نومبر 2022 کی خبر کے مطابق، ’فیفا ورلڈ کپ میں مراکش اور بیلجیئم کے درمیان ہوئے میچ میں مراکش نے 2-0 سے بیلجیئم کو شکست دی۔

خبروں کے مطابق، ’اتوار کو بیلجیئم اور ہالینڈ کے کئی شہروں میں مراکش کے ورلڈ کپ میں بیلجیئم کو 2-0 سے شکست دینے کے بعد شدید ہنگامے پھوٹ پڑے۔ کئی فسادیوں نے کاروں کو الٹ دیا، اور الیکٹرک اسکوٹر کو آگ لگا دی، اور کاروں پر اینٹوں سے بھی حملہ کیا۔ برسلز میں، ایک شخص کے چہرے پر چوٹیں آئیں اور پولیس کو مرکز کے بہت سے حصوں کو سیل کرنا پڑا، پانی کی توپیں لگانی پڑیں، اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس فائر کرنا پڑی۔

ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسپورٹس کے سینئر ایڈیٹر ونیت راما کرشنن سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا یہ ویڈیو حال فی الحال کا نہیں ہے۔ اور نا ہی اس کا فیفا ورلڈ کپ میں بیلجیئم کی شکست سے کوئی تعلق ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے فیصل آباد سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایاکہ یہ ویڈیو سال 2020 کا ہے ڈرگ اسمگلنگ کے دو گروہوں کے درمیان بلجیئم میں ہاتھا پائی ہوئی تھی۔ اس پرانے ویڈیو کو فیفا ورلڈ کپ کے جوڑتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts