فیکٹ چیک: آٹھ ماہ پرانے ویڈیو کو ہاتھرس معاملہ سے جوڑ کر کیا جا رہا وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ہاتھرس میں ہوئی اجتماعی عصمت دری کی شکار ہوئی خاتون کا نہیں ہے وائرل ہو رہا ویڈیو۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں گلابی رنگ کے کپڑوں میں ایک لڑکی آتی ہوئی دکھتی ہے، جبکہ وہاں موجود لوگ اس کا استقبال کرتے ہیں۔ بھیڑ میں سے کچھ لوگ اس لڑکی کے پیر بھی چھوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس ویڈیو کو حال میں ہاتھرس میں ہوئی اجتماعی عصمت دری کے معاملہ میں مقتول متاثرہ کا بتایا جا رہا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ہو رہا ویڈیو نہ صرف آٹھ ماہ پرانا ہے، بلکہ اس کا ہاتھرس یا وہاں ہوئے معاملہ کی متاثرہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پر یہ ویڈیو ’ محمد دانش‘ نے شیئر کیا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ تفصیل میں لکھا ہے، ’’ہاتھرس کی بیٹی…پڑھائی میں ٹاپر بھی تھی اور جو استقبال ہوا دیکھنے لایق تھا، آنکھوں پر یقین نہیں ہوتا…‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے پڑتال کے لئے سب سے پہلے ان ویڈ ٹول کی مدد سے اس ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور ان میں سے ایک کی فریم کو گوگل رورس امیج کی مدد سے تلاش کیا۔ ہمیں یو ٹیوب پر یہ ویڈیو ملا، جہاں اسے 20 فروری 2020 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو عادل فیاض نام کے صارف نے اپنے چینل پر اپ لوڈ کیا تھا۔ ویڈیو کے کیپشن کے مطابق، یہ ویڈیو محبوب نگر، تیلنگانہ کا ہے۔

ہم نے انٹرنیٹ پر عادل فیاض کو سرچ کیا تو ہمیں فیس بک پر عادل فیاض کی پروفائل ملی۔ پروفائل کے مطابق، عادل محبوب نگر کا رہنے والا ہے اور اسے دشا پروگرام کے لئے مارکیٹنگ ویب سائٹ سیف شاپ نے اعزاز سے نوازا تھا۔

ہم نے حیدرآباد میں سیف شاپ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آرہی خاتون موٹیویشنل اسپیکر ہیں۔ وشواس نیوز خاتون کی شناخت پوشیدہ رکھنے کے لئے کوئی بھی ویجوئل تفصیل شیئر نہیں کر رہا ہے۔ ہمیں سیف شاپ کے یوٹیوب چینل پر اس خاتون کے اور بھی ویڈیو ملے، جس میں ان کی اسپیچ موجود ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتاہے کہ خاتون کا ہاتھرس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سیف شاپ کے آفیشیئل نے بتایا کہ وائرل ویڈیو سال 2019 یا 2020 کی شروعات کا ہے۔ ویڈیو میں خاتون کے پیر اسلئے چھو رہے ہیں کہ کیوں کہ یہ ان کی تنظیم کی روایت ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف محمد دانش کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعقل سمبھل سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ہاتھرس میں ہوئی اجتماعی عصمت دری کی شکار ہوئی خاتون کا نہیں ہے وائرل ہو رہا ویڈیو۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts